’مجھے بھی مار ڈالو‘، کلیدی ملزم کی ضمانت کے بعد انسپکٹر سبودھ کی اہلیہ کا جذباتی بیان
تشدد کے کلیدی ملزم یوگیش راج کی درخواست ضمانت منظور ہونے کے بعد انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کی اہلیہ رجنی سنگھ نے کہا کہ ’اس نظام عدل سے بہت ناراض ہوں۔‘
بلند شہر میں گئو کشی کے نام پر تشدد بھڑکانے کے کلیدی ملزم اور بجرنگ دل کے مقامی رہنما یوگیش راج کی درخواست ضمانت گزشتہ روز الہ آباد ہوئی کورٹ سے منظور ہو گئی۔ یوگیش راج کی درخواست ضمانت منظور ہونے کے بعد شہید انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کی اہلیہ رجنی سنگھ نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
یوگیش راج ان لوگوں میں شامل تھا جنہوں نے مہاب گاؤں میں مویشی کی بقایات برآمد ہونے کے بعد بھیڑ کو انسپکٹر سبودھ کے قتل کے لیے اکسایا تھا۔ اس معاملہ میں ایک دیگر ملزم اور بی جے پی یوا مورجہ کا سابق کارکن شکھر اگروار پہلے ہی ضمانت پر باہر ہے۔ معاملہ کی جانچ اتر پردیش کی خصوصی تفتیشی ٹیم کر رہی ہے۔
تشدد کے کلیدی ملزم کی درخواست ضمانت منظور ہونے کے بعد انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کی اہلیہ رجنی سنگھ نے کہا، ’’اس نظام عدل سے میں بہت ناراض ہوں۔ اگر انہیں (شوہر) کو انصاف نہیں ملے گا تو پھر کسے ملے گا! میری سمجھ سے بالاتر ہے کہ اگر ملک کے لئے جان دینے والوں کے لیے یہ کچھ نہیں کر سکتے تو پھر کس کے لیے کریں گے! ‘‘
رجنی سنگھ نے مزید کہا، ’’مجھے لگتا ہے کہ یہ نظام صرف ان کے لئے ہے جو طاقتور ہیں۔ ایک سسٹم بن گیا ہے، یہ (ملزمان) اپنی جماعت کے سربراہ کے پاس جائیں گے ، ان کے تلوے چاٹیں گے اور وہ سربراہ ان کی دلالی کریں گے۔ اب صرف یہی ہو رہا ہے۔ نظام عدل میں اب کچھ رہ ہی نہیں گیا ہے۔ ‘‘
اجنی سنگھ نے کہا، ’’میں نے عموماً دیکھا ہے کہ جس پر این ایس اے (قومی سلامتی قانون) عائد ہوتا ہے اسے ایک سال سے قبل ضمانت نہیں ملتی۔ ملزم پر اپریل میں این ایس اے لگا تھا لیکن اسے دو مہینے میں ضمانت مل گئی۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہا کہ یہ لوگ قصوروار کہاں نہیں ہیں۔اگر یوگیش راج اور شکھر اگروال اس فساد کو نہیں بھڑکاتے تو میرے گھر کا مکھیا آج میرے ساتھ ہوتا۔‘‘
رجنی نے کہا، ’’اس پورے معاملہ پر مجھے بہتر ناراضگی ہے۔ کوئی کچھ نہیں کر رہا۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ یہ لوگ ایک دن مجھے بھی مار ڈالیں گے۔ یہ اچھا رہے گا! نہ کوئی کہنے والا ہوگا اور نہ کوئی سننے والا ہوگا۔ مجھے بھی مار دیجئے آج۔ ‘‘
واضح رہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ سال دسمبر میں ضلع بلند شہر کے سيانہ کوتوالی علاقہ میں گئوكشی کے نام پر ہونے والے تشدد کے کلیدی ملزم اوربجرنگ دل کے لیڈر یوگیش راج کی درخواست ضمانت منظور کر لی ۔ جسٹس سدھارتھ نے یوگیش راج کے ایڈووکیٹ اور اپرگورنمنٹ ایڈووکیٹ کی جرح سننے کے بعد بدھ کو اس کی رہائی کا حکم دیا۔
یوگیش راج تین دسمبر 2018 کو بلند شہر تشدد معاملہ میں کلیدی ملزم ہے۔ اس تشدد میں جم کر آگ زنی، پتھراؤ، توڑ پھوڑ ہوئی تھی اور اس دوران سيانہ کوتوالی انچارج سبودھ کمار سنگھ ہلاک ہو گئے تھے۔ بجرنگ دل کے لیڈر یوگیش راج پر بھیڑ کو اکسانے کا الزام ہے۔
ایڈووکیٹ آنندپتی تواری کا کہنا تھا کہ کیس کے دیگر ملزمان کی ضمانت منظور ہو چکی ہے۔یوگیش راج کافی وقت سے جیل میں قید ہے۔ اس کی بھی گذشتہ 26 اگست کو کئی دیگر دفعات میں ضمانت منظور ہو چکی ہے۔ بعد میں شامل کی گئی تعزیرات ہند کی دفعہ 124 اے میں ضمانت ہونا باقی تھی ۔ ایڈوکیٹ آنندپتی تواری نے بتایا کہ بدھ کو سماعت کے بعد عدالت نے یوگیش راج کی ضمانت عرضی قبول کر لی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 26 Sep 2019, 3:10 PM