کھٹر حکومت باضابطہ طور پر گرنے سے قبل لوگوں کے نظروں سے گر چکی ہے: ہڈا

بھوپندر سنگھ ہڈا کہا کہ گزشتہ تین دن کی بے موسمی بارش نے کھیتوں میں کھڑی فصل کو پوری طرح تباہ کر دیا، کسان کنگالی کے دہانے پر ہیں لیکن بی جے پی-جے جے پی حکومت اب تک امداد کے لئے آگے نہیں آئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کیتھل: ہریانہ اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے لیڈر بھوپندر سنگھ ہڈا نے آج کہا کہ باضابطہ طور پر گرنے سے قبل ہی ریاست کی مخلوط حکومت لوگوں کی نظروں سے گر چکی ہے اور یہ پہلی ایسی حکومت ہے جس نے اتنے کم وقت میں ریاست کے عوام کا اعتماد کھو دیا ہے۔

بھوپندر سنگھ ہڈا یہاں پنڈری حلقہ کے كروڑا گاؤں میں ’ پریورتن ریلی‘ کو خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین دن کی بےموسمی بارش نے کھیتوں میں کھڑی فصل کو پوری طرح تباہ کر دیا، کسان کنگالی کے دہانے پر ہیں لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) - جن نائیک جنتا پارٹی (جے جے پی) حکومت اب تک امداد کے لئے آگے نہیں آئی ہے۔


بھوپندر سنگھ ہڈا نے کسان کو فصل کے نقصانات کا معاوضہ دینے اور ان کا قرض معاف کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کھیتوں میں کسان کی تیار کھڑی فصل برباد ہوئی ہے لہذا ایکڑ کے حساب سے نہیں بلکہ پیداوار کی قیمت کے حساب سے معاوضہ دیا جانا چاہیے۔

انہوں نے ساتھ ہی خصوصی گرداوری میں شفافیت برتنے اور گرداوری اور نقصانات کی معلومات کسان اور پنچایت کے ساتھ اشتراک کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ سابق وزیر اعلی نے کہا کہ موجودہ حکومت سے ریاست کا کوئی بھی طبقہ مطمئن نہیں ہے کیونکہ اس حکومت نے ریاست کو آگے بڑھانے کے بجائے پیچھے دھکیلنے کا کام کیا ہے۔


انہوں نے دعوی کیا کہ کانگریس حکومت کے وقت ہریانہ فی کس آمدنی، فی شخص سرمایہ کاری، کھلاڑیوں کی عزت اور نوجوانوں کو روزگار دینے میں نمبر ون تھی اور الزام عائد کیا کہ بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد سے ریاست جرائم، نشہ، بے روزگاری، فسادات اور آلودگی میں نمبر ون بن گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔