راج گھاٹ پر کانگریس کے ستیہ گرہ سے کھڑگے کا بیان ’راہل گاندھی بھگوڑوں کے خلاف بولتے ہیں تو مودی جی کو درد کیوں ہوتا ہے!‘
کھڑگے نے کہا کہ راہل گاندھی اس ملک کے بدعنوانوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ تقریر کرناٹک کی تھی اور مقدمہ گجرات میں درج کیا گیا، یہ ہتک عزتی کا معاملہ نہیں تھا، بلکہ مودی جی کو راہل گاندھی کا منہ بند کرنا تھا
نئی دہلی: راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت منسوخ کئے جانے کے خلاف کانگریس پارٹی آج ملک گیر احتجاج کر رہی ہے۔ اسی ضمن میں کانگریس دہلی کے راج گھاٹ کے علاوہ تمام ضلعی ہیڈکوارٹرس میں ایک دن کا ستیہ گرہ کر رہی ہے۔ راج گھاٹ پر کانگریس کے دھرنے میں پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے اور جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی سمیت متعدد لیدران اور کارکنان نے حصہ لیا۔
راج گھاٹ پر کانگریس کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے نے بی جے پی حکومت اور وزیر اعظم مودی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں کچلنے کی کوشش کی گئی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ کھڑگے نے وال کیا کہ راہل گاندھی نے تو انتخابی جلسہ سے ان بھگوڑوں کے خلاف آواز اٹھائی تھی جو ملک کا پیسہ لے کر بھاگ گئے، پھر اس سے مودی جی کو درد کیوں ہوا!
ملکارجن کھڑگے نے کہا ’’ہم سب گاندھی جی کی یادگار راج گھاٹ پر یہ ظاہر کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں کہ کہ ہم یکجا ہو کر راہل گاندھی کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔ یہ ستیہ گرہ ایک دن تک جاری رہے گا لیکن ایسے سینکڑوں ستیہ گرہ ملک بھر میں ہوں گے اور صدائے احتجاج بلند کی جائے گی۔‘‘ انہوں نے کہا ’’بی جے پی حکومت اور مودی جی ہمیں کمزور سمجھتی ہے۔ اگر کوئی شخص تکبر سے ہمیں کچلنے کی کوشش کرتا ہے تو اسے منہ توڑ جواب دینے کی قوت ہمارے اندر موجود ہے۔‘‘
کھڑگے نے کہا ’’ایک مرتبہ جب میں لا کا طالب عمل تھا تو پاکستان سے جنگ چل رہی تھی۔ اس وقت لال بہادر شاستری نے کہا تھا، ہمیں کمزور مت سمجھو ہمارے پاس وہ طاقت ہے کہ اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے! اگر کوئی ہمیں دبانے کی کوشش کرتا ہے، سچ بولنے سے روکتا ہے، آگے بڑھنے سے روکتا ہے تو جو قربانی دینی پڑے گی ہم دیں گے اور ملک کی آزادی، جمہوریت، آئین اور اظہار رائے کی آزادی کا دفاع کریں گے۔‘‘
کھڑگے نے کہا ’’راہل گاندھی اس ملک کے بدعنوانوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ وہ اس ملک کے عوام کے لئے لڑ رہے ہیں۔ آپ کے لئے لڑ رہے ہیں، ہمارے لئے لڑ رہے ہیں، خواتین، نوجوانوں کے لئے لڑ رہے ہیں۔ جن کے پاس روزگار نہیں ہے، روزگار دلانے کے لئے لڑ رہے ہیں۔ آج قیمتیں کتنی بڑھ رہی ہیں ، انہیں کم کرنے کے لئے لڑ رہے ہیں۔ ان کے اوپر آپ کیس کرتے ہو۔ کولار میں جو بات ہوئی وہ انتخابات میں ہوئی تھی اور وہ کسی کو ٹھیس پہنچانے کے لئے نہیں کی گئی تھی۔ کولار کرناٹک میں ہے لیکن اس کیس کو گجرات میں لے کر آ تے ہیں۔ آپ میں ہمت ہوتی تو کرناٹک میں مقدمہ درج کر کے دکھاتے لیکن آپ نے کہا درج کیا سورت میں! سورت میں کیس دردج کرکے بار بار راہل جی کو بلایا گیا، وہ کسی کے خلاف نہیں بولے۔ کوئی ہت عزتی کا معاملہ نہیں تھا لیکن ان کو راہل جی کا منہ بند کرنا ہے۔ وہ چاہتے ہیں اگر راہل جی کا منہ بند کر دیا جاتا ہے تو کانگریس ختم ہو جائے گی۔‘‘
انہوں نے کہا ’’اگر راہل گاندھی پارلیمنٹ میں رہے تو اڈانی کا مسئلہ اٹھائیں گے۔ جس شخص پر تین ہزار کروڑ روپے تھے اس پر پہلے 50 ہزار کروڑ پھر 2 لاکھ کروڑ روپے ہوئے اور صرف ڈھائی سال میں 12 لاکھ کروڑ روپے کا مالک بن گیا، ایسا کس طرح ہوا یہی راہل گاندھی نے پوچھا۔ اتنی دولت کہاں سے آئی، کس نے دی۔ اڈانی کے ساتھ آپ بیرون ملک جاتے ہو، جب وزیر اعظم بننے کے لئے آئے، حلف لینے کے لئے تو اس کے اسپیشنل جہاز میں آتے ہو۔ ایسی باتیں پوچھیں تو ہمیں غدار ملک قرار دیا جاتا ہے۔ کیونکہ مودی جی ہمیشہ چاہتے ہیں کہ کوئی مودی جی کے خلاف بات نہ کرے۔ کوئی سچ نہ بولے۔ اس لئے راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ وہ کبھی نہیں ڈریں گے اور عدم تشدد کے ذریعے جنگ لڑیں گے۔‘‘
کھڑگے نے مزید کہا ’’لیکن میں ایک بات پوچھنا چاہتا ہوں کہ راہل گاندھی نے انتخابات میں جو تقریر کی اس پر کئی سال بعد اب کارروائی کیوں ہو رہی ہے؟ جبکہ مودی جی نے کئی مرتبہ ایسی تقریریں کیں۔ مودی نے گاندھی خاندان کے لئے انتہائی قابل اعتراض باتیں کیں۔ اس شخص کو ہتک عزتی کا مقدمہ لگا کر سبق سکھانا چاہئے تھا۔ انہوں نے احمد آباد میں جب ہزاروں لوگ مر گئے تو صحافی کے سوال کے جواب میں مودی جی نے کہا کہ ڈرائیور تو میں نہیں تھا لیکن اگر میری گاڑی کے نیچے آکر ایک کتے کا پلا بھی مر جاتا ہے تو دکھ تو ضرور ہوتا ہے؟ عوام کو انہوں نے کتا کہا، ایسا آدمی آج او بی سی کی بات کرتا ہے۔ نیرو مودی، میہول چوکسی، للت مودی او بی سی ہیں، یہ تو ملک کا پیسہ لوٹ کر بھاگ گئے۔‘‘
انہوں نے کہا ’’اگر ہم بھگوڑوں کے خلاف بولے تو آپ کو درد کیوں ہوتا ہے۔ یہ لوگ بینک کا، ایل آئی سی کا پیسہ لوٹ رہے ہیں۔ ایل آئی سی میں عوام کا پیسہ ہوتا ہے، اس پیسے کو لوٹنا بند کرو، یہ راہل گاندھی نے کہا۔ لیکن ان کو یہ پسند نہیں آیا، کیونکہ یہ بات ان کے دل پر لگتی ہے۔ اگر آپ محب وطن ہو تو ایسے لوگوں کو درس کیوں نہیں دیتے۔ جو ملک بچانے کا کام کرتا ہے اسے جیل بھیجتے ہو اور جو پیسہ لوٹتا ہے اسے ملک کے باہر بھیج دیتے ہو۔‘‘
ملکارجن کھڑگے نے کہا ملک کی جمہوریت کو برقرار رکھنے کے لئے ہمیں لڑنا ہوگا۔ مجھے خوشی ہے کہ تمام پارٹیاں، تمام اپوزیشن پارٹیاں یکجا ہو کر راہل گاندھی کے ساتھ کھڑی ہوئیں۔ میں ان کو شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں ۔ یہ لڑائی اسی طرح برقرار رکھنا ہے۔ یہ ایک دن کی لڑائی نہیں ہے، کامیابی حاصل ہونے تک یہ لرائی جاری رہے گی۔
کانگریس صدر نے آخر میں کہا کہ مودی اور شاہ، سی بی آئی اور ای ڈی والے ہیں اور یہ اسی کے ذریعے لوگوں کو کچلنا چاہتے ہیں۔ خوب کرو مودی جی ہمیں مٹی میں دبانے کی، لیکن آپ کو نہیں معلوم ہم بیج ہیں، بار بار اگتے رہتے ہیں۔ ہمیں آپ کچل نہیں سکتے۔ ہمیں جتنا مٹی میں دباؤگے ہم اتنا ہی ابھر کر آئیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔