وزیراعظم ہند کو مبارکباد، مگر بیس فیصد آبادی کا کابینہ میں حصہ نہ ہونے پر تشویش بھی
مودی نے ’سب کا ساتھ، سب کا وِکاس اور سب کا وشواس‘ کا نعرہ دے کر ملک کے عوام کو حق و انصاف دینے کا جو پیمانہ قائم کیا تھا وہ یقینا قابل ستائش تھا،مگر افسوس کہ اُن کے عمل نے دُکھ دیا۔
یونائیٹڈ مسلم آف انڈیا (یوایم آئی) کے قومی سرپرست مولانا محمد خالد ندوی نے نریندر مودی کو ملک میں تیسری مرتبہ وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ اُن کی کابینہ میں بیس فیصد آبادی کے طبقہ سے ایک بھی فرد کو شامل نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ زندگی بھر بھارتیہ جنتا پارٹی کی خدمت اور وفاداری نبھانے والے سیّد شاہ نواز حسین اور مختار عباس نقوی جیسے قومی سطح کے لیڈروں کو بھی جگہ نہ ملنا حیرانی کی بات ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نریندر مودی جی نے ’سب کا ساتھ، سب کا وِکاس اور سب کا وشواس‘ کا نعرہ دے کر ملک کے عوام کو حق و انصاف دینے کا جو پیمانہ قائم کیا تھا وہ یقینا قابل ستائش تھا، مگر افسوس کہ اُن کے عمل نے ہمیں دُکھ دیا۔
مولانا خالد ندوی نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان دنیا میں انسانیت کا علمبردار اور مختلف مذاہب کا ملک ہے۔ یہاں سے گاندھی وادی پیغام دیا جاتا ہے اس لیے ہم اپیل کرتے ہیں کہ نریندر مودی جی ازسرنو غور و فکر کے ساتھ مسلمانوں کو نظر انداز کیے جانے کا سلسلہ بند کرکے ملک میں اکثریتی طبقہ کی طرح سلوک کریں تاکہ ہندوستان کی ساکھ متاثر نہ ہونے پائے۔ واضح ہو کہ مولانا خالد نے ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مذکورہ خیالات کا اظہار کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔