’کھاؤ، لیکن دال میں نمک کی طرح‘

Getty Images
Getty Images
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کا بیان ’کھاؤ، لیکن دال میں نمک کی طرح‘ لوگوں میں تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے اور لوگ حیران ہیں کہ ایک طرف مودی حکومت بدعنوانی کے خلاف جنگ لڑنے کی بات کرتی ہے اور دوسری طرف اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برسرعام بی جے پی لیڈروں کو بدعنوانی کی کھلی چھوٹ دے رہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اقتدار میں آنے کے بعد کہا تھا کہ ’نہ کھاؤں گا، نہ کھانے دوں گا‘ لیکن لگتا ہے یہ بھی صرف ’جملہ‘ ہی تھا۔

دراصل 10 ستمبر کو کیشو پرساد موریہ ہردوئی میں ایک جلسہ سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران انھوں نے بدعنوانی کے خلاف کئی باتیں کہیں اور لگے ہاتھوں یہ بھی کہہ دیا کہ ’’کھاؤ، لیکن اس طرح جیسے دال میں نمک کھایا جاتا ہے۔‘‘ اس طرح کے بیان سے لیڈروں اور افسروں کے درمیان تو یہی پیغام جاتا ہے کہ وہ چھوٹے پیمانے پر بدعنوانی کر سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں اترپردیش کانگریس کے لیڈر اکھلیش پرتاپ سنگھ نے کیشو پرساد کی سخت تنقید کی اور کہا کہ ان کے بیان سے بدعنوانی کو فروغ حاصل ہوگا اور حقیقت تو یہی ہے کہ بی جے پی ’بدعنوانی‘ کے خلاف صرف بولتی ہے، ختم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔

اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کا بیان حالانکہ اب سوشل میڈیا پر پوری طرح پھیل گیا ہے اور لوگوں کی تنقید کا نشانہ بھی بن رہا ہے لیکن حیرانی کی بات ہے کہ ابھی تک بی جےپی کی جانب سے ان کے بیان پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔ 12 اکتوبر 2012 میں جب کچھ اسی طرح کا بیان سماجوادی پارٹی کے اس وقت کے قومی صدر ملائم سنگھ یادو نے رام منوہر لوہیا کی یوم وفات کے موقع پر دیا تھا تو بی جے پی کے سابق قومی نائب صدر نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ملائم سنگھ کے ذریعہ اس طرح کا بیان دینا ثابت کرتا ہے کہ وہ سوشلسٹ نہیں ہیں۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ 12 اکتوبر کو بروز جمعہ ملائم نے اپنے خطاب میں کہا تھا ’’سماجوادی پارٹی سرکار کے منتریوں کی روش پر کوئی سوال نہیں اٹھنا چاہیے، صبر سے کام لیجیے، کچھ سہولت لے لیجیے، کچھ کما لیجیے، کچھ کھا لیجیے... لیکن پانچ سالوں میں نوجوانوں نے جو قربانیاں دی ہیں اس پر کوئی آنچ نہیں آنی چاہیے۔‘‘ اس بیان پر بی جے پی کے کئی لیڈر چراغ پا ہوئے تھے اور ملائم سنگھ کی پرزور تنقید کی تھی۔ لیکن اب جب کہ اتر پردیش میں بی جے پی برسراقتدار ہے اور ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ نے متنازعہ بیان دیا تو کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Sep 2017, 4:59 PM