ذاتی ملکیت کو نقصان پہنچایا تو خیر نہیں، کیرالہ حکومت کا آرڈیننس لانے پر غور
کیرلہ حکومت ہڑتال، بند اور فرقہ وارانہ تشدد کے دوران ذاتی ملکیت کو نقصان پہنچانے سے روکنے کے لئے ایک آرڈیننس لانے پر غور کر رہی ہے۔
ترواننت پورم: کیرالہ میں جلد ہی نجی ملکیت کو نقصان پہنچانا قابل سزا جرم قرار دیا جا سکتا ہے، کیوںکہ حکومت جلد ہی ایک آرڈیننس (کیرالہ پریونشن آف ڈیمیج آف پرائیویٹ پراپرٹی انڈ پیمنینٹ آف کمنسیشن آرڈیننس 2019) لانے جا رہی ہے۔ وزیر اعلی پنارائی وجين نے گزشتہ روز کہا کہ کابینہ نے گورنر جسٹس (ریٹائرڈ) پی سداشوم سے آرڈیننس لانے کی سفارش کی ہے۔
کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنرائی وجین نے کہا، ’’آرڈیننس کا مقصد ہے کہ ہڑتال کے نام پر اور فرقہ وارانہ تشدد کے دوران نجی ملکیت کو ہونے والے نقصان کا جائزہ بھی اسی طرز پر لیا جائے جس طرح عوامی ملکیت کو نقصان کے معاملہ میں لیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد ہے کہ سیاسی، سماجی یا مذہبی تنظیموں یا دیگر گروپوں کی طرف سے بلائے گئے بند، ہڑتال یا روڈ جام کے دوران نجی ملکیت کو نقصان سے بچانا ہے۔ گورنر کی منظوری کے بعد اس قانون کا ریاست میں نفاذ کر دیا جائے گا۔
اس حوالہ سے حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’عوامی ملکیت کو نقصان سے بچانے کے لئے مرکزی قانون موجود ہے لیکن نجی ملکیت کو نقصان پہنچانے والے کو سزا دینے کا کوئی موثر قانون موجود نہیں ہے۔
واضح رہے کہ آرڈیننس میں پانچ سال قید اور جرمانے کا التزام ہے۔ اگر نقصان دھماکے یا آگ زنی کی وجہ سے ہوتا ہے تو ملزم کو دس سال کی قید یا عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ ایسے بعض معاملوں میں استغاثہ کی سماعت اور نقصان کی تلافی کے لئے 50 فیصد بینک گارنٹی دینے کے بعد ہی ضمانت دی جائے گی۔ یہ آرڈیننس حکومت کو ان لوگوں سے معاوضہ لینے کے لئے قانونی کارروائی شروع کرنے میں مدد کرے گا جو عوامی املاک کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔