کیرالہ: 7 لاکھ افراد کیمپوں میں رہنے پر مجبور، مہلک بیماریوں کا خطرہ
کیرالہ بھر میں سیلاب کی وجہ سے جان گنوانے والے افراد کی تعداد 400 تک پہنچ چکی ہے اور 7 لاکھ سے زائد افراد راحت کیمپوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں، سیلاب متاثرین کے لئے 5645 راحت کیمپ قائم کئے گئے ہیں۔
لوگوں کی جان بچانا اولین ترجیح: وزیر اعلیٰ کیرالہ
کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ان کی سب سے بڑی فکر لوگوں کی جان بچانے کی ہے۔ کیرالہ میں سیلاب کا اثر کم ہونے کے اشارے مل رہے ہیں اور کئی مقامات پر آبی سطح میں گراوٹ درج کی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا، ’’شاید یہ اب تک کا سب سے بڑا سانحہ ہے جس نے بھاری تباہی مچائی ہے۔ اس لئے ہم تمام طرح کی امداد قبول کریں گے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ 1924 کے بعد سے ریاست میں ایسا آفت نہیں آئی تھی۔ وجین نے کہا کہ راحت اور بچاؤ کا کام آخری مرحلہ میں ہے اور کئی واٹس ایپ گروپوں پر امداد طلب کی جا رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے اتوار کی شام کو ایک جائزہ میٹنگ بلائی، جس کے دوران انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ ریاست کے شہریوں کے ساتھ بیرونی ریاستوں کے کام کرنے والوں کی بھی مدد کی جائے۔ کیرالہ میں ہزاروں ایسے مزدور اور کارکنان ہیں جو بیرونی ریاستوں سے تعلق رکھتے ہیں، بتایا جا رہا ہے کہ وہ کھانے اور پناہ سے محروم ہو گئے ہیں۔
سیلاب متاثرین کے لئے ڈونیشن چیلنج، فلم اداکار کی منفرد پہل
انٹرنیٹ پر آج کل طرح طرح کے چیلنج دینے کا چلن عام ہے۔ حال ہی میں کی کی چیلنج (KiKiChallange#) کافی مشہور ہوا تھا، اس سے پہلے فٹنس چیلنج (FitnessChallege#) بھی چلایا گیا تھا، جس میں وزیر اعظم مودی بھی شامل ہو گئے تھے۔ لیکن اب ایک اداکار نے کیرالہ کے سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے ایک چیلنج دیا ہے۔
عامر خان کی فلم ’رنگ دے بسنتی‘ میں کام کر چکے اداکار سدھارتھ نے اس چیلنج (#KeralaDonationChallenge) میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہوئے اپنی طرف سے کیرالہ کے سیلاب متاثرین کے حق میں وزیر اعظم رلیف فنڈ میں دی گئی امداد کی تصویر بھی پوسٹ کی ہے۔ انہوں نے سبھی سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بھی اسی طرح سیلاب متاثرین کی مدد کر کے ثبوت کے طور پر تصویر پوسٹ کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس مہم کا حصہ بن سکیں۔ سدھارتھ نے ٹوئٹر پر کیرالہ کے لئے دئیے گئے 10 لاکھ روپے کی امداد کی رسید شیئر کی ہے۔
کیرالہ میں 7 لاکھ افراد کا انخلا، اب مہلک بیماریوں کا خطرہ
کیرالہ میں آئے سیلاب سے تباہی کا سلسلہ جاری ہے۔ اتوار کے روز بارش تھمنے کے بعد لوگوں نے کچھ راحت کی سانس تو لی لیکن اس سے پہلے ہوئے نقصان کی وجہ سے معمولات زندگی مکمل طور پر مفلوج ہیں۔ سینکڑوں افراد جان بحق ہو چکے ہیں، ہزاروں افراد بے یار و مددگار ہیں اور لاکھوں افراد اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر بنائے گئے خیموں میں پناہ لینے کو مجبور ہیں۔
کیرالہ بھر میں سیلاب کی وجہ سے جان گنوانے والے افراد کی تعداد 400 تک پہنچ چکی ہے اور 7 لاکھ سے زائد افراد راحت کیمپوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں، سیلاب متاثرین کے لئے 5645 راحت کیمپ قائم کئے گئے ہیں۔
دریں اثنا کیرالہ میں فضائی خدمات شروع ہو گئی ہیں۔ کوچی ایئرپورٹ سیلاب کا پانی بھر جانے کی وجہ سے بند کر دینا پڑا تھا، اب بحریہ کے فضائی اسٹیشن سے خدمات کو سرانجام دیا جا رہا ہے۔
کیرالہ میں سیلاب کے بعد کی صورت حال:
سیلاب کی وجہ سےکیرالہ بھر میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 400 پہنچی۔
انخلا کے بعد 724649 افراد 5645 راحت کیمپوں میں پناہ لینے کو مجبور۔
فوج اور دیگر ایجنسیوں کی طرف سے تقریباً 38 ہزار افراد کی جان بچائی گئی۔
کل 67 ہیلی کاپٹر، 24 طیارے اور 548 موٹر بوٹس کی مدد سے راحت کا کام جاری
فوج، بحریہ ، فضائیہ ، این ڈی آر ایف ، ایس ڈی آر ایف کے تقریباً ایک لاکھ جوان امدادی کاموں میں مصروف۔
تقریباً 16 ہزار کلومیٹر سڑک ،40 ہزار ایکڑ کھیتی کی زمین ، 134 پل اور ہزاروں مکانات سیلاب کی وجہ سے تباہ۔
کیرالہ کے تمام اضلاع سے ریڈ الرٹ ختم لیکن بارش کے امکانات برقرار، کچھ مقامات پر یلوالرٹ جاری۔
راحت کیمپوں کے آس پاس پانی بھرا ہونے کی وجہ سے مہلک بیمارویوں کے پھیلنے کا خطرہ منڈلایا۔
کیرالہ میں 29 مئی کو سیلاب کے بعد سے اموات کا سلسلہ جاری ، الاپوجھا، ایرناکولم اور تریشور ضلع شدید متاثر۔
کئی ریاستوں ، این جی اوز، عام لوگوں اور بیرون ملک سے کیرالہ میں امدادی سامان پہنچانےکا سلسلہ جاری۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔