سی اے اے پر عمل کرنا لازمی، کیرالہ اسمبلی کی قرارداد نامناسب: عارف محمد خان
کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان کا کہنا ہے کہ ’’ملک کے ہر شہری کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کے آئین پر عمل کرے اور اس کا احترام کرے۔ ایک بار سی اے اے قانون بن جانے کے بعد اس پر عمل کرنا لازمی ہے‘‘
ایودھیا: شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) پر ملک میں جاری احتجاج کے درمیان کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے کہا ہے کہ ایک بار قانون بن جانے کے بعد اس پر عمل کرنا ضروری ہوتا ہے۔ عارف محمد خان ایودھیا کی ڈاکٹر رام منوہر لوہیا اودھ یونیورسٹی میں ’شری رام: عالمی سطح پر گڈ گورننس کے علمبردار‘ کے عنوان سے منعقدہ ایک سمینار سے خطاب کر رہے تھے۔
اپنے خطاب کے دوران کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے کہا، ’’ملک کے ہر شہری کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کے آئین پر عمل کرے اور اس کا احترام کرے۔ آپ کسی قانون کو چیلنج کرنے کے لئے عدالت سے رجوع ہو سکتے ہیں لیکن یہ نہیں کہہ سکتے کہ پارلیمنٹ کے بنائے قانون کو آپ لاگو نہیں کریں گے۔ اگر یہ کیا جاتا ہے تو یہ غلط ہوگا۔ ایک بار سی اے اے قانون بن جانے کے بعد اس پر عمل کرنا لازمی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’کیرالہ کی اسمبلی کے قواعد و ضوابط واضح ہیں۔ جو معاملہ ریاستی حکومت کے ماتحت نہیں آتا اس پر بات نہیں کی جا سکتی۔ اسی طرح عدالت میں جانے سے قبل کسی بھی فائل کو گورنر کے سامنے پیش کرنا ضروری ہے۔ اس حوالہ سے مجھے کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی جو نامناسب ہے۔‘‘
گورنر نے کہا کہ کسی بھی معاملہ پر جہاں ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت کے تعلقات کا سوال ہو یا سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ساتھ تعلقات سوال ہو، وہاں گورنر کے نوٹس میں لائے بغیر کوئی فیصلہ نہیں لیا جا سکتا۔ قانون اس کی قطعاً اجازت نہیں دیتا۔ گورنر کا صرف ایک ہی کام ہے کہ وہ یہ دیکھے کہ حکومت آئین اور قانون کے مطابق چل رہی ہے یا نہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 Jan 2020, 5:30 PM