کیجریوال کی تجویز ایل جی کو نامنظور، دہلی میں ویک اینڈ کرفیو جاری رہے گا

دہلی میں ویک اینڈ کرفیو فی الحال جاری رہے گا اور بازار بھی طاق جفت فارمولے کی بنیاد پر ہی کھلیں گے۔ لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل نے دہلی حکومت کی تجویز کو منظور نہیں کیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل نے دہلی کی اروند کیجریوال حکومت کی اس تجویز کو نامنظور کر دیا ہے جس میں انہوں نے ویک اینڈ کرفیو کو ختم کرنے کی بات کی تھی۔ اس کے علاوہ بازار بھی طاق و جفت کی بنیاد پر ہی کھلیں گے۔ دہلی حکومت نے کورونا کے معاملے کم ہونے پر ان پابندیوں کو ہٹانے کی تجویز پیش کی تھی۔

تاہم لیفٹیننٹ گورنر نے کیجریوال حکومت کی اس تجویز کو قبول کر لیا ہے، جس میں نجی دفاتر 50 فیصد عملے کے ساتھ دوبارہ کھولنے کی سفارش کی گئی تھی۔

خیال رہے کہ دہلی میں کورونا کے کیسز بڑھنے کی وجہ سے کئی پابندیاں عائد کی گئی تھیں اور اس میں ویک اینڈ کرفیو اور دکانوں کو طاق و جفت کی بنیاد پر کھولنے کا اصول بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ نجی دفاتر کو مکمل طور پر بند کر ورک فرام ہوم نافذ کیا گیا تھا۔ دکانوں کے لیے لگائے گئے طاق-جفت نظام کے خلاف متعدد دکاندار احتجاج کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے ان کا کاروبار متاثر ہو رہا ہے۔


فی الحال دہلی میں کورونا کے کیسز کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے لیکن ملک میں کیسز مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ ہندوستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 347254 نئے کیسز سامنے آئے، جب کہ کورونا سے 703 افراد کی موت ہوئی ہے۔ کورونا کیسز کی یہ تعداد گزشتہ روز سے تقریباً 30 ہزار زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ کئی مہینوں کے بعد 700 سے زائد اموات واقع ہوئی ہیں۔

دہلی میں بھلے ہی کیسز کم ہوئے ہوں لیکن مرنے والوں کی تعداد تشویشناک بنی ہوئی ہے کیونکہ گزشتہ روز یہاں 12306 کورونا کیسز کی تصدیق کی گئی تھی اور 46 لوگوں کی جان چلی گئی۔ گزشتہ روز 10 جون کے بعد ایک دن میں سب سے زیادہ اموات ہوئیں۔ 10 جون کو 44 مریضوں کی موت ہوئی تھی۔ اس وقت دہلی میں فعاعل کورونا کیسز کی تعداد 68,730 ہے اور 53,593 مریض خانگی قرنطینہ میں ہیں۔ راجدھانی میں کورونا سے جان گنوانے والوں کی مجموعی تعداد 25503 ہو گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔