دہلی میں خواتین کے خلاف جرائم میں 41 فیصد اضافہ کے لیے کیجریوال کی آبکاری پالیسی ذمہ دار: کانگریس
چودھری انل کمار نے کہا کہ حکومت کا پولیس اور انتظامیہ پر کوئی کنٹرول نہیں ہے، دہلی میں جرائم کے بڑھتے گراف کو قابو کرنے کی جگہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال بی جے پی پر الزام تراشیاں کر رہے ہیں۔
’’این سی آربی رپورٹ میں جو خواتین سے متعلق جرائم میں 41 فیصد کا اضافہ دکھائی دے رہا ہے، اس کی وجہ اروند کیجریوال کے سیاسی خواہشات اور بے حسی ہے۔ عصمت دری، جنسی استحصال، خواتین کے جذبات سے کھلواڑ کر کے انسداد بدعنوانی کا نعرہ دے کر اروند کیجریوال نے دہلی کا اقتدار سنبھالا تھا، لیکن خواتین سے متعلق جرائم اور بدعنوانی میں دہلی پہلے مقام پر ہے۔‘‘ یہ بیان دہلی کانگریس کے صدر چودھری انل کمار نے 31 اگست کو دیا۔ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت اور کیجریوال حکومت کی لاپروائی کے سبب راجدھانی دہلی جرائم کی راجدھانی بن گئی ہے۔ راجدھانی میں روزانہ 2 نابالغ لڑکیوں کی عصمت دری ہو رہی ہے جو فکر انگیز ہے۔
چودھری انل کمار نے کہا کہ دہلی کی اروند کیجریوال حکومت کے ذریعہ نئی آبکاری پالیسی نافذ کرنے کے بعد دہلی میں ہر طرف بڑھتے ہوئے جرائم کے معاملے واضح کرتے ہیں کہ حکومت دہلی باشندوں کو سیکورٹی فراہم کرنے میں پوری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ این سی آر بی کے ذریعہ جاری اعداد و شمار سے ظاہر ہو چکا ہے کہ راجدھانی میں 2020 کے مقابلے 2021 میں خواتین اور نابالغ لڑکیوں کے خلاف جنسی استحصال اور عصمت دری کے معاملوں میں حیرت انگیز اضافہ ہوا ہے، کیونکہ کیجریوال حکومت کے ذریعہ دہلی میں گلی گلی، کونے کونے، ہر ریڈ لائٹ پر بازاروں میں اسکول اور مندروں کے نزدیک شراب کے ٹھیکے کھولے ہیں، جس کی وجہ سے لوگ شراب پی کر خواتین کے ساتھ بے خوف جرائم کر رہے ہیں۔
چودھری انل کمار نے کہا کہ حکومت کا پولیس اور انتظامیہ پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ دہلی میں جرائم کے بڑھتے گراف کو قابو کرنے کی جگہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال بی جے پی پر الزام تراشیاں کر رہے ہیں، کیونکہ دہلی پولیس مرکزی وزارت داخلہ کے ماتحت ہے۔ راجدھانی میں لگاتار لوٹ پاٹ، چوری، چھینا جھپٹی، مار پیٹ، لڑکیوں و خواتین کے ساتھ عصمت دری، استحصال، چھیڑ چھاڑ کے واقعات، قتل اور سائبر کرائم بڑھ رہے ہیں۔ دہلی پولیس ہر بار ان جرائم کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ خواتین کے خلاف جرائم اتنے بڑھ گئے ہیں کہ خواتین گھروں اور سڑکوں پر کہیں بھی محفوظ محسوس نہیں کرتیں۔ ان کے ساتھ جسمانی استحصال اور قتل جیسے جرائم ہر جگہ ہو رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔