’بھگوان عآپ کے ساتھ ہے، ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں‘، ای ڈی چھاپہ ماری پر کیجریوال کا رد عمل

کیجریوال نے صحافیوں سے کہا کہ ’’ایسا نہیں ہے کہ بدعنوانی کی کوئی جانچ ہو رہی ہے، ایسا لگتا ہے کہ وزیر اعظم ایک پارٹی کے پیچھے پڑے ہیں اور انھوں نے اس پارٹی اور لیڈران کو ختم کرنے کا عزم کر لیا ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>اروند کیجریوال، ویڈیو گریب</p></div>

اروند کیجریوال، ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

عآپ کے کنوینر اور دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے پیر کے روز ایک بیان دیا ہے جس میں کہا ہے کہ ’’بھگوان ان کی پارٹی (عآپ) کے ساتھ ہے اور ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ کچھ بھی غلط نہیں کیا گیا ہے۔‘‘ یہ بیان انھوں نے منی لانڈرنگ کی جانچ سے متعلق عآپ راجیہ سبھا رکن سنجیو اروڑا سے منسلک کئی مقامات پر ای ڈی کی چھاپہ ماری کو پیش نظر رکھتے ہوئے دیا ہے۔

کیجریوال نے ایک پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا کہ بی جے پی قیادت والی مرکزی حکومت بدعنوانی کی جانچ کے نام پر اپنی ایجنسیوں کے ذریعہ ان کی پارٹی کو ہدف بنا رہی ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’ایجنسیوں نے مجھے، منیش سسودیا، سنجے سنگھ اور پارٹی کے دیگر لیڈروں کو گرفتار کیا تھا، اور خوفزدہ کرنے کی کارروائی اب بھی جاری ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ایسا نہیں ہے کہ بدعنوانی کی جانچ ہو رہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ وزیر اعظم ایک پارٹی کے پیچھے پڑے ہیں اور انھوں نے اس پارٹی اور لیڈروں کو ختم کرنے کے لیے سبھی وسائل اور ایجنسیوں کو لگا دیا ہے۔‘‘


واضح رہے کہ ای ڈی نے عآپ کے راجیہ سبھا رکن سنجیو اروڑا اور دیگر لوگوں کے خلاف زمین دھوکہ دہی کے ایک معاملے کی جانچ کے تعلق سے پیر کے روز جالندھر، لدھیانہ، گروگرام اور دہلی میں کئی مقامات پر چھاپے مارے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ 61 سالہ رکن پارلیمنٹ کے لدھیانہ اور گروگرام میں واقع رہائش سمیت تقریباً 17-16 مقامات پر تلاشی لی گئی۔ اس سلسلے میں کیجریوال کا واضح لفظوں میں کہنا ہے کہ ’’بھگوان ہماری پارٹی کے ساتھ ہے۔ ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ کچھ بھی غلط نہیں کیا گیا ہے۔‘‘ انھوں نے الزام عائد کیا کہ دھیرے دھیرے پردہ کھل رہا ہے، وزیر اعظم کی حقیقت سامنے آ رہی ہے اور لوگوں کو احساس ہو رہا ہے کہ وہ کہتے کچھ ہیں، کرتے کچھ ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔