کیجریوال نے لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کر اپنا استعفیٰ سونپ دیا، آتشی نے حکومت سازی کا دعویٰ کیا پیش

دہلی کی نامزد وزیر اعلیٰ آتشی کا کہنا ہے کہ ہمارے دو کام ہیں، ہم دہلی کے وزیر اعلیٰ کے طور پر کیجریوال کو دوبارہ وزیر اعلیٰ بنائیں اور بی جے پی کے منصوبوں کو دور کریں۔

<div class="paragraphs"><p>(دائیں سے بائیں) دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ، نامزد وزیر اعلیٰ آتشی، سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/AamAadmiParty">@AamAadmiParty</a></p></div>

(دائیں سے بائیں) دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ، نامزد وزیر اعلیٰ آتشی، سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال، تصویر@AamAadmiParty

user

قومی آوازبیورو

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے آج شام لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ سے ملاقات کر باضابطہ طور پر عہدہ سے استعفیٰ دے دیا۔ انھوں نے استعفیٰ نامہ لیفٹیننٹ گورنر کے حوالے کر دیا اور اس موقع پر عآپ کے چند سرکردہ لیڈران موجود تھے جن میں دہلی کی نامزد وزیر اعلیٰ آتشی بھی شامل تھیں۔ آتشی نے لیفٹیننٹ گورنر کے سامنے حکومت سازی کا دعویٰ بھی پیش کر دیا ہے۔ اب عآپ لیڈران کی خواہش ہے کہ جلد از جلد حلف برداری کی تاریخ دی جائے۔

حکومت سازی کا دعویٰ پیش کرنے کے بعد نامزد وزیر اعلیٰ آتشی نے کہا کہ کیجریوال پر فرضی الزامات عائد کیے گئے، جھوٹے مقدمہ پر 6 ماہ تک انھیں جیل میں رکھا گیا۔ سپریم کورٹ نے اس پر تلخ تبصرہ بھی کیا۔ کوئی دوسرا لیڈر ہوتا تو جیل سے نکل کر فوراً کرسی پر بیٹھ جاتا، لیکن کیجروال نے ایسا نہیں کیا۔ انھوں نے جو کچھ کیا ہے وہ شاید ہی دنیا کے کسی لیڈر نے کیا ہوگا۔ یہ ہمارے لیے افسوس کا مقام ہے اور دہلی کے لوگ غمزدہ ہیں۔ وہ آنے والے وقت میں ایک بار پھر کیجریوال کو وزیر اعلیٰ بنانا چاہتے ہیں۔


آتشی نے دہلی کی ترقی کے لیے کیجریوال کو ایک بار پھر وزیر اعلیٰ بنانے کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ ’’ان جیسا وزیر اعلیٰ نہیں ہوگا تو محلہ کلینک، بہتر تعلیم، مفت بجلی نہیں مل سکے گی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہمارے دو کام ہیں۔ ہم دہلی کے وزیر اعلیٰ کے طور پر کیجریوال کو دوبارہ وزیر اعلیٰ بنائیں اور بی جے پی کے منصوبوں کو دور کریں۔‘‘ میڈیا کے سامنے انھوں نے یہ بھی واضح کر دیا کہ ’’آج ہم نے نئی حکومت بنانے کا دعویٰ لیفٹیننٹ گورنر کے سامنے پیش کر دیا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔