11 سالوں سے پنشن نہ دینے والی عآپ حکومت کی نئی پنشن اسکیم صرف ایک سیاسی ہتھکنڈہ: دیویندر یادو
دیویندر یادو نے کہا ’’دہلی نیائے یاترا کی کامیابی کے بعد عآپ کی نیند کھلی ہے، اسے لگا کہ نیچے سے زمین کھسکتی جا رہی ہے۔ اس لیے وہ پنشن کو بھی انتخابی حربے کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہے۔‘‘
نئی دہلی: دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے عام آدمی پارٹی پر آج پنشن کی نئی اسکیم کے اعلان پر زوردار حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی نے اپنے 11 سالہ دور حکومت میں عام آدمی کے حق میں کوئی کام کیا ہی نہیں ہے۔ موقع پرست کیجریوال 2013 سے لے کر آج تک دہلی کی عوام کو بے قوف بنا کر ووٹ لیتی رہے ہیں۔ کبھی بھی اس موقع پرست حکومت نے غریبوں کے حق میں کوئی بہتری نہیں کی۔ انتخاب کے وقت کیے گئے کسی بھی وعدے کو پورا نہیں کیا۔ اب جبکہ ’دہلی نیائے یاترا‘ کی کامیابی کے بعد عام آدمی پارٹی کی نیند کھلی ہے، تو اسے محسوس ہوا کے نیچے سے زمین کھسکتی جا رہی ہے۔ اس لیے عآپ بوڑھے لوگوں کے لیے پنشن کو بھی انتخابی حربے کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ ’’اروند کیجریوال کے ذریعہ 5،30،000 بزرگوں کے لیے پنشن شروع کرنے کے اعلان میں کتنی سچائی ہے یہ کسی کو معلوم نہیں۔ اسمبلی انتخاب سے قبل بوڑھے لوگوں کو سب سے زیادہ پنشن دینے کی بات کہہ کر بزرگوں کے ووٹ کو حاصل کرنے کی سازش رچی گئی ہے۔‘‘ انہوں نے آگے کہا کہ ’’میں دہلی حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ جب بوڑھوں، بیواؤں اور معذوروں کو گزشتہ 11 سالوں سے پنشن باقاعدگی سے نہیں مل رہا تھا، تب وہ کہاں تھی؟ جیل سے رہا ہونے کے بعد کیجریوال نے خود کہا تھا کہ بی جے پی نے پنشن کا فنڈ روک رکھا تھا۔ کیا 100 فیصد فنڈ مرکزی حکومت دیتی ہے؟ جب حکومت اشتہار کے لیے دیگر محکموں کا فنڈ استعمال کر سکتی ہے، تو پھر پنشن کیوں نہیں دے سکتی؟‘‘
کانگریس صدر نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 11 سالوں سے پنشن پر بات نہ کرنے والے کیجریوال، آج اچانک پنشن کی بات کر رہے ہیں۔ دہلی میں آبادی کے تناسب سے وزیر اعلیٰ کی جگہ اروند کیجریوال کے ذریعہ پنشن کا اعلان کرنا ایک سیاسی پروپیگنڈہ کے سوا کچھ نہیں ہے۔ دہلی میں جہاں 10-12 لاکھ بزرگوں کو پنشن کی ضرروت ہے، عام آدمی پارٹی صرف اعداد کا اعلان کر کے دہلی کی عوام کو الجھا رہی ہے۔ جبکہ 80 ہزار نئی پنشن اسکیم ’انتخابی اسٹنٹ‘ کے سوا کچھ نہیں ہے۔ کیونکہ عآپ اور بی جے پی کے وعدے ہمیشہ سے کھوکھلے ثابت ہوئے ہیں۔ دیویندر یادو نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہلی کے بزرگ پچھلے 11 سالوں سے پنشن کے لیے ترس رہے ہیں۔ اب عآپ حکومت لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے ایک نئی پنشن اسکیم کا اعلان کر رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی سے دو قدم آگے بڑھ کر بی جے پی دہلی کی عوام کو ’آن ڈیمانڈ‘ پنشن دینے کی بات کر رہی ہے۔
دیویندر یادو نے کانگریس کے بہترین دور کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ’’بوڑھوں، معذوروں اور بیواؤں کو جتنی تعداد میں پنشن کانگریس کی شیلا دکشت حکومت کے دوران دی جاتی تھی، اگر اس کو آج کی آبادی کے تناسب سے دیکھا جائے تو بہت کمی آئی ہے۔ گزشتہ 11 سالوں میں دہلی کی آبادی بڑھ کر 3 کروڑ سے زیادہ ہو گئی ہے۔ حکومت پنشن، راشن، روٹی، روزگار، تعلیم اور تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے۔
ڈوسو انتخاب کے نتیجہ پر دیویندر یادو کا اظہارِ خوشی
اس درمیان دہلی ریاستی کانگریس صدر دیویندر یادو نے دہلی یونیورسٹی طلبا یونین (ڈوسو) انتخاب کے نتیجہ کا خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے انتخاب میں کامیاب ہونے پر این ایس یو آئی امیدواروں کو مبارک باد پیش کی ہے۔ انہوں ںے کہا کہ صدر کے عہدے پر جیت درج کرنے والے رونق کھتری اور جوائنٹ سکریٹری کے عہدہ پر فائز ہونے والے لوکیش چودھری کو میں مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ پچھلے کئی سالوں سے دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے صدر عہدے پر قابض اے بی وی پی کو شکست دے کر این ایس یو آئی نے ثابت کر دیا ہے کہ نوجوان طبقہ کانگریس کے ساتھ ہے۔ دیویندر یادو نے مزید کہا کہ این ایس یو آئی کا نظریہ کانگریس کے مثبت نظریہ کی طرح ہے۔ اسی مثبت نظریہ کے پیش نظر این ایس یو آئی کو دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے انتخاب میں کامیابی ملی ہے۔