بی جے پی دہلی والوں کی مفت بجلی اور پانی بند کرنا چاہتی ہے: کیجریوال

وزیر اعظم مودی اگر ملک بھر میں 5000 اسکول بھی بناتے تو بہت اچھا ہوتا۔ انہوں نے جو کچھ کیا وہ غلط ہے اور یہ آمریت ہے۔ ہم سب کو اس آمریت کے خلاف لڑنا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ اگر وہ دوبارہ جیل گئے تو بی جے پی عوام کی مفت بجلی اور پانی بند کردے گی اور سرکاری اسکولوں اور اسپتالوں کو خراب کردے گی۔

اروند  کیجریوال نے اتوار کو نئی دہلی سیٹ سے انڈیا الائنس کے اے اے پی امیدوار سومناتھ بھارتی اور جنوبی دہلی سے امیدوار مہابل مشرا کی حمایت میں روڈ شو کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ آپ کے لیے اچھے اسکول اور اسپتال بنائے جائیں۔ 24 گھنٹے مفت بجلی اور علاج کا انتظام کیا گیا، اسی لیے انہیں جیل میں ڈال دیا گیا۔ اگر اب وہ دوبارہ جیل گئے تو بی جے پی والے آپ کی مفت بجلی اور پانی بند کر دیں گے اور سرکاری اسکولوں اور ہسپتالوں کو تباہ کر دیں گے۔ اگر آپ جھاڑو کا بٹن زور سے دبائیں گے تو ہمیں جیل جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔


انہوں نے کہا کہ اب اگر وہ دوبارہ جیل گئے تو بی جے پی دہلی کے سارے کام روک دے گی۔ بی جے پی والے آپ کو مفت بجلی دینا بند کرنا چاہتی ہے، آپ کے اسکولوں کو خراب کرنا چاہتی ہے۔ یہ لوگ آپ کے ہسپتال اور محلہ کلینک بند کرنا چاہتے ہیں۔ یہ گندی سیاست ہے۔ ہم نے دہلی میں 500 اسکول بنائے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اگر ملک بھر میں 5000 اسکول بھی بناتے تو بہت اچھا ہوتا۔ یہ غلط سیاست ہے۔ یہ آمریت ہے۔ ہم سب کو اس آمریت کے خلاف لڑنا ہے۔

دہلی کے وزیر اعلی اروند  کیجریوال نے کہا کہ بی جے پی والے 400 سیٹیں مانگتے پھر رہے ہیں۔ جب بی جے پی والوں سے پوچھا جاتا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ ہم ملک سے ریزرویشن ختم کر دیں گے۔ بڑی مشکل سے پتہ چلا کہ وہ ریزرویشن ختم کرنے والے ہیں۔ پھر جس طرح پوتن نے روس کا آئین تبدیل کیا، اب وہاں انتخابات نہیں ہوتے، صرف پوتن کبھی وزیراعظم اور کبھی صدر رہتے ہیں۔ بی جے پی حکومت ملک کا آئین بھی بدلے گئ اور الیکشن بھی رکوائے گی۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ ملک میں ریزرویشن اور جمہوریت کا خاتمہ  نہ ہو تو ہر شخص کو ووٹ ڈالنے کے لیے جانا چاہیے اور صرف جھاڑو کا بٹن دبانا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔