’ملک مخالف طاقتوں کے خلاف جنگ جاری رکھوں گا‘، تہاڑ جیل سے باہر نکلتے ہی بی جے پی پر حملہ آور ہوئے کیجریوال

کیجریوال کا کہنا ہے کہ ’’میرے خون کا ایک ایک قطرہ ملک کے لیے وقف ہے، میں نے مشکلات کا سامنا کیا، لیکن بھگوان نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا، جیل میں ڈالنے سے میرا حوصلہ ٹوٹا نہیں بلکہ مزید بڑھ گیا ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>اروند کیجریوال جیل سے چھوٹنے کے بعد، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/BhagwantMann">@BhagwantMann</a></p></div>

اروند کیجریوال جیل سے چھوٹنے کے بعد، تصویر@BhagwantMann

user

قومی آواز بیورو

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال آبکاری پالیسی گھوٹالہ معاملے میں سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے کچھ گھنٹے بعد جمعہ کی شام تہاڑ جیل سے باہر آ گئے۔ جیل سے باہر عآپ لیڈران اور کارکنان نے تالیوں اور نعروں کے ساتھ ان کا استقبال کیا۔ جیل کے باہر ہی اپنے حامیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ ’’جیل مجھے کمزور نہیں کر سکتی۔‘‘

جیل سے باہر نکلنے کے بعد روڈ شو کے دوران کیجریوال نے کارکنان و حامیوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں ان لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنھوں نے میری رہائی کے لیے دعا کی۔ میرے خون کا ایک ایک قطرہ ملک کے لیے وقف ہے۔ میں نے مشکلات کا سامنا کیا، لیکن بھگوان نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا۔ میرا حوصلہ توڑنے کے لیے انھوں نے (مخالفین نے) مجھے جیل میں ڈالا، لیکن میرا حوصلہ مزید بڑھ گیا ہے۔ جیل مجھے کمزور نہیں کر سکتی۔‘‘


اپنے خطاب کے دوران وزیر اعلیٰ کیجریوال انتہائی پُرجوش دکھائی دیے۔ انھوں نے کہا کہ ’’آج میں کہنا چاہتا ہوں کہ میں جیل سے باہر آ گیا ہوں اور میری ہمت 100 گنا بڑھ گئی ہے۔ ان کی جیل کی دیواریں کیجریوال کی ہمت کو کمزور نہیں کر سکتیں۔ میں بھگوان سے دعا کروں گا کہ مجھے صحیح راستہ دکھاتے رہیں اور میں ان سبھی طاقتوں کے خلاف جنگ جاری رکھوں گا جو ملک کو کمزور کرنے اور ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ’’ہمارے ملک کو کمزور کر رہی ملک مخالف طاقتوں کے خلاف جنگ جاری رکھوں گا۔‘‘

اس سے قبل کیجریوال جب تہاڑ سے باہر آئے تو پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان اور دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کے ساتھ ساتھ عآپ رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ سمیت عآپ کے دیگر سینئر لیڈران و کارکنان جیل کے باہر ان کا انتظار کر رہے تھے۔ بارش کے درمیان ایک ٹرک کے اوپر کھڑے مان، سسودیا اور دیگر عآپ لیڈران ’جیل کے تالے ٹوٹ گئے، کیجریوال چھوٹ گئے‘، ’بھرشٹاچار کا ایک ہی کال، کیجریوال کیجریوال‘ نعرے بھی بلند کر رہے تھے۔ اس کے تھوڑی دیر بعد کیجریوال ایک کار میں تہاڑ جیل سے باہر نکلے اور ان کے ساتھ ان کا سیکورٹی گھیرا بھی موجود تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔