کے سی آر اور ان کے خاندان نے کالیشورم لفٹ ایریگیشن اسکیم کو ’ذاتی اے ٹی ایم‘ کے طور پر استعمال کیا! راہل گاندھی
راہل گاندھی ریاستی کانگریس قائدین کے ساتھ بیراج کے ارد گرد گئے جسے حال ہی میں نقصان پہنچا تھا۔ حال ہی میں بیراج کے کچھ ستون دھنس گئے تھے، جس کے بعد مرکز کو تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی ٹیم بھیجنی پڑی
حیدرآباد: تلنگانہ میں کالیشورم پروجیکٹ میں تعمیراتی کام کے خراب معیار اور بدعنوانی کے الزامات کے درمیان کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے جمعرات کو میڈی گڈا (لکشمی) بیراج کا دورہ کیا اور کہا کہ کے سی آر اور ان کے خاندان نے کالیشورم لفٹ ایریگیشن اسکیم کو ’ذاتی اے ٹی ایم‘ کے طور پر استعمال کیا۔
راہل گاندھی جو اس وقت تلنگانہ میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں، حیدرآباد سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے جے شنکر بھوپال پلی کے امباتی پلی گاؤں میں واقع بیراج پہنچے۔ ریاستی کانگریس قائدین کے ساتھ وہ بیراج کے ارد گرد گئے جسے حال ہی میں نقصان پہنچا تھا۔ حال ہی میں بیراج کے کچھ ستون دھنس گئے تھے، جس کے بعد مرکز کو تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی ٹیم بھیجنی پڑی۔
راہل گاندھی نے ایکس پر پوسٹ کیا، ’’کالیشورم پروجیکٹ یعنی کے سی آر فیملی اے ٹی ایم۔ میں نے میدی گڈا بیراج کا دورہ کیا جو تلنگانہ میں بدعنوانی سے متاثرہ کالیشورم لفٹ ایریگیشن اسکیم کا حصہ ہے۔ خراب تعمیر کی وجہ سے کئی ستونوں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں اور رپورٹس بتاتی ہیں کہ ستون ڈوب رہے ہیں۔ کے سی آر اور ان کا خاندان تلنگانہ کے عوام کو لوٹنے کے لیے کالیشورم پروجیکٹ کو اپنے ذاتی اے ٹی ایم کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔‘‘
خستہ حال ستونوں کا معائنہ کرنے کے بعد راہل گاندھی نے بیراج کا فضائی سروے کیا۔ راہل گاندھی کے ساتھ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (ٹی پی سی سی) کے صدر اے ریونت ریڈی، کانگریس لیجسلیچر پارٹی (سی ایل پی) کے لیڈر مالو بھٹی وکرمارکا، ایم ایل اے سریدھر بابو اور دیگر قائدین موجود تھے۔ بیراج کا دورہ کرنے سے پہلے کانگریس لیڈر نے امباتی پلی گاؤں میں خواتین کے ایک اجلاس سے خطاب کیا۔
انہوں نے کالیشورم کو کے سی آر حکومت کا سب سے بڑا گھوٹالہ قرار دیا اور کہا ’’میں اسے ذاتی طور پر دیکھنا چاہتا تھا اور اسی لیے میں یہاں آیا ہوں۔ چیف منسٹر کے سی آر نے اس پراجیکٹ میں تلنگانہ کے عوام سے ایک لاکھ کروڑ روپئے لوٹ لئے۔ منصوبے سے عوام کو کسی بھی طرح کا فائدہ نہیں پہنچا ہے۔‘‘
اس گھوٹالے کو بے نقاب کرنے کے لیے کانگریس کے کارکنوں کے ذریعہ نصب 'کالیشورم اے ٹی ایم' کی طرف اشارہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے تجویز پیش کی کہ اس کا نام 'کالیشورم کے سی آر اے ٹی ایم' رکھا جائے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پراجیکٹ میں بدعنوانی کی وجہ سے تلنگانہ کے تمام کنبوں کو 2040 تک ہر سال 31500 روپے ادا کرنے ہوں گے۔‘‘
کے سی آر اور ان کے خاندان کی بدعنوانی سے خواتین سب سے زیادہ متاثر ہونے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے وعدہ کیا کہ کے سی آر نے جتنا پیسہ لوٹا ہے کانگریس عوام کو واپس کرے گی۔ کانگریس لیڈر نے خواتین سے کہا کہ ریاست میں اقتدار میں آنے کے بعد کانگریس ان کے لیے کیا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ مہالکشمی اسکیم کے تحت ہر خاتون کو ماہانہ 2500 روپے کی مالی امداد ملے گی۔ ایل پی جی سلنڈر صرف 500 روپے میں دستیاب ہوگا جبکہ خواتین آر ٹی سی بسوں میں مفت سفر کر سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہر خاتون کو ہر ماہ 4000 روپے کا فائدہ ملے گا جس میں گیس سلنڈر اور بس کے سفر کی بچت بھی شامل ہے۔ راہل گاندھی نے کہا ’’بی آر ایس، بی جے پی اور ایم آئی ایم ایک ہی ہیں، لہذا تلنگانہ میں عوامی راج لانے کے لیے کانگریس کو اقتدار میں لائیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔