کاظم احمد کے ساتھ مار پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ کی مداخلت، 18 ماہ بعد درج ہوا مقدمہ
اب اس معاملے میں پولیس نے نوئیڈا کے سیکٹر 39 میں 4 نامعلوم نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ دفعہ 323، 324، 504، 298 اور 352 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
نوئیڈا: تقریباً 18 ماہ قبل دہلی میں رہنے والے ایک بزرگ شخص کو نوئیڈا کے سیکٹر 37 میں کار سواروں نے ان کی کار میں پٹائی کی تھی۔ اس کے ساتھ انہوں نے ایک خاص مذہب پر تبصرہ بھی کیا تھا۔ جس کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے ڈی جی پی کو نوٹس جاری کرنے کے بعد پولیس کمشنریٹ نے فرقہ وارانہ حملے کا مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ معاملہ اب نوئیڈا کے سیکٹر 39 علاقے میں درج کیا گیا ہے۔
دہلی کے ذاکر نگر کے رہنے والے کاظم احمد 4 جولائی 2021 کو صبح سیکٹر 37 میں واقع بوٹینیکل گارڈن پہنچے۔ یہاں سے علی گڑھ جانے والی بس کا انتظار کر رہے تھے۔ تبھی ایک سفید رنگ کی کار رکی اور ڈرائیور نے 170 روپے میں علی گڑھ لے جانے کو کہا۔ کار میں ایک ڈرائیور اور دو دیگر لوگ پہلے سے موجود تھے۔ گاڑی میں بیٹھنے کے بعد جب کاظم کو شک ہوا تو انہوں نے گاڑی سے نیچے اترنے کی کوشش کی، لیکن اس وقت تک گاڑی دروازے بند کرکے آگے بڑھ چکی تھی۔ اس کے بعد چلتی کار میں متاثرہ پر حملہ کیا گیا، انہیں اسکریو ڈرایور سے مار کر زخمی کر دیا گیا۔
مسلم شناخت دیکھ کر کار میں سوار ملزمان نے تبصرہ کرنا شروع کر دیا اور کئی بار کاظم کی داڑھی بھی نوچی۔ الزام ہے کہ بدمعاشوں نے ان کے لباس اور شناخت کو دیکھ کر ان کے ساتھ بدسلوکی، اگر ان کا ارادہ لوٹنا ہوتا تو وہ رقم لے کر بھاگ جاتے، لیکن داڑھی پر کیے گئے ریمارکس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ان پر فرقہ وارانہ حملہ کیا گیا ہے۔
تقریباً 15 منٹ کے بعد کاظم احمد کو سیکٹر 37 سے 4 کلومیٹر دور گاڑی سے دھکا دے کر پھینک دیا گیا، پھر وہ ایک راہگیر کی مدد سے سیکٹر 37 پہنچے اور پولیس کو شکایت کی، لیکن پولیس نے اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی۔ اس واقعہ کے بعد متاثرہ فریق نے اقلیتی کمیشن سے لے کر عدالت میں شکایت کی۔ اب سپریم کورٹ سے ڈی جی پی کو نوٹس بھیجا گیا ہے، پھر کہیں ڈیڑھ سال بعد اس معاملے میں مقدمہ درج کیا گیا۔
اب اس معاملے میں پولیس نے نوئیڈا کے سیکٹر 39 میں 4 نامعلوم نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ دفعہ 323، 324، 504، 298 اور 352 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ سیکٹر 39 پولیس اسٹیشن کے تحت سیکٹر 37 بوٹینیکل میٹرو اسٹیشن پر پیش آیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔