انتظامیہ اور دہشت گرد دونوں کشمیری ہندوؤں پر تشدد کر رہے ہیں: کشمیری پنڈت
کشمیری پنڈت ملک بھر میں احتجاج کریں گے تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ کشمیر میں ہندوؤں کو انتظامیہ اور دہشت گرد دونوں کس طرح ہراساں کر رہے ہیں۔
کشمیری پنڈتوں نے جنتر منتر پر دھرنا دیا اور حکومت سے راہل بھٹ کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرے میں کشمیری پنڈتوں نےمطالبہ کیا کہ حکومت کشمیریت کی طرزپر کشمیری پنڈتوں کو قربانی کا بکرا نہ بنائے اور نسل کشی بل کو جلد سے جلد منظور کرے۔
مظاہرین کے بڑے مطالبات یہ تھے کہ حکومت کشمیری ہندوؤں کو نسل کشی کا شکار تسلیم کرے، معاملوں کو تیزی سے ٹریک کرنے اور نسل کشی کے قصورواروں کی شناخت کرنے کے لیے نسل کشی کمیشن قائم کرے ، نسل کشی کی روک تھام کا بل بنایا جائے اور 1991 کی پنون کشمیر کی قرارداد کے مطابق کشمیر میں ایک جگہ بستی بنائیں۔
کشمیر کمیٹی دہلی کے صدر سمیر چرنگو نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت کشمیری پنڈتوں کو گھر واپس لانے میں سنجیدہ ہے تو اسے سب سے پہلے یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ کشمیری پنڈت نسل کشی کا شکار ہیں۔احتجاج میں پنون کشمیر کے ایک سینئر لیڈر وٹھل چودھری نے مطالبہ کیا کہ راہل بھٹ کو دی جانے والی دھمکیوں کو نظر انداز کرنے اور ان کے تبادلے کو ٹالنے کے لیے بڈگام کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے سوگوار کشمیری پنڈتوں کے خلاف لاٹھیوں اورا سٹن گنز کا استعمال کرنے پر بڈگام سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے خلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیا۔
’روٹس ان کشمیر ‘کے کارکن آشیش رازدان نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے ملزمان کے خلاف کارروائی نہیں کی تو کشمیری پنڈت ملک بھر میں احتجاج کریں گے تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ کشمیر میں ہندوؤں کو انتظامیہ اور دہشت گرد دونوں کس طرح ہراساں کر رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔