کشمیر: بارف و باراں کے بعد موسم میں بہتری، 3 مارچ سے پھر موسم خراب ہونے کی پیش گوئی
متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وادی کشمیر میں اتوار سے موسم میں بہتری واقع ہونے کی توقع ہے تاہم بعد ازاں 3 مارچ سے موسم ایک بار پھر کروٹ بدل سکتا ہے جس کے باعث بارشیں ہوسکتی ہیں
سری نگر: وادی کشمیر میں تازہ برف وباراں کے بعد موسم میں بہتری واقع ہو رہی ہے۔ ادھر محکمہ موسمیات نے وادی کشمیر میں 3 مارچ سے موسم ایک بار پھر خراب ہونے کی پیش گوئی ہے۔ متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وادی کشمیر میں اتوار سے موسم میں بہتری واقع ہونے کی توقع ہے تاہم بعد ازاں 3 مارچ سے موسم ایک بار پھر کروٹ بدل سکتا ہے جس کے باعث بارشیں ہوسکتی ہیں۔
دریں اثنا وادی کشمیر میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران ہونے والے برف و باراں کے باعث شبانہ درجہ حرارت میں کمی واقع ہوئی ہے۔ گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 2.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 4.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ سری نگر میں جہاں ماہ جنوری میں سردیوں کا پچیس سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا جب 31 جنوری کو کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا وہیں ماہ فروری میں گرمیوں کا 57 سالہ ریکارڈ پاش پاش ہوگیا جب فروری کی ایک شب کم سے کم درجہ حرارت 8.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ جہاں ’کھیلو انڈیا‘ کھیلوں کا دوسرا ایڈیشن جاری و ساری ہے، میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔ وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 0.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 0.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت 2.3 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ ککر ناگ میں کم سے کم درجہ حرارت 0.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.9 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 10.0 ڈگری سینٹی گریڈ اور قصبہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 7.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔ وادی کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی 270 کلو میٹر طویل سری نگر- جموں قومی شاہراہ پر اتوار کو دو روز بعد ٹریفک بحال ہوگیا۔
بتادیں کہ شاہراہ جمعہ کے روز مرمتی کام جبکہ ہفتے کو مٹی کے تودے گر آںے کی وجہ سے مسلسل دو دن بند رہی۔ ٹریفک ذرائع نے بتایا کہ قومی شاہراہ کو اتوار کے روز ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے کھول دیا گیا اور کئی ماہ بعد اس پر دو طرفہ ٹریفک کو چلنے کی اجازت دی گئی۔
وادی کشمیر کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی 434 کلو میٹر طویل سری نگر – لیہہ قومی شاہراہ پر تازہ برف باری کے باعث اتوار کے روز ٹریفک کی نقل و حمل بحال نہیں ہوسکی۔ بتادیں کہ یہ شاہراہ یکم جنوری سے ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بند ہے۔ متعلقہ حکام نے بتایا کہ شاہراہ کو کھولنے کا پروگرام تازہ برف باری کے باعث موخر ہوا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شاہراہ پر قریب دو فٹ تازہ برف جمع ہوئی ہے جس کو ہٹانے کے لئے متعلقہ ایجنسیاں جنگی بنیادوں پر لگی ہوئی ہیں۔ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے 86 کلو میٹر طویل تاریخی مغل روڈ پر گزشتہ چند ماہ ٹریفک کلی طور پر بند ہے۔
تازہ برف باری کے باعث وادی کے کئی بالائی علاقوں کا رابطہ سڑکوں پر تازہ برف جمع ہونے سے اپنے اپنے ضلع صدر مقامات کے ساتھ اتوار کو دوسرے دن بھی رابطہ منقطع رہا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سرحدی قصبے کیرن اور مژھل سمیت کئی علاقوں کی سڑکوں پر تازہ برف جمع ہونے سے ان کا اپنے اپنے ضلع صدر مقامات کے ساتھ رابطہ منقطع ہی ہے جبکہ قصبہ گریز کا وادی کے دوسرے حصوں کے ساتھ ماہ جنوری سے ہی مسلسل رابطہ منقطع ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔