کشمیر: خشک موسم کے بیچ شبانہ سردیوں کا زور جاری

وادی کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر منگل کے روز بھی یک طرفہ ٹریفک کی نقل وحمل مسلسل جاری و ساری رہی اور گاڑیوں کو سری نگر سے جموں جانے کی اجازت دی گئی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: وادی کشمیر میں خشک موسم کے بیچ شبانہ درجہ حرارت کمی بیشی کے ساتھ نقطہ انجماد سے مسلسل نیچے درج ہونے کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث لوگوں کو رات کے دوران شدید سردی سے راحت نصیب نہیں ہو پا رہی ہے۔ ادھر محکمہ موسمیات نے وادی میں ماہ رواں کی 10 تاریخ تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔

وادی کا بیرون دنیا کے ساتھ زمینی و فضائی رابطہ مسلسل بر قرار و بحال ہے۔ ہائی وے ذرائع کے مطابق وادی کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر منگل کے روز بھی یک طرفہ ٹریفک کی نقل وحمل مسلسل جاری و ساری رہی اور گاڑیوں کو سری نگر سے جموں جانے کی اجازت دی گئی۔


وادی میں جاری 20 روزہ چلہ خورد کے پانچویں روز منگل کو موسم خشک مگر ابر آلود رہا جس کے باعث لوگوں کو دوران دن آفتاب کا دیدار نصیب نہیں ہوسکا۔ تاہم لوگوں کا کہنا ہے کہ سردیوں کا بادشاہ چلہ کلان، جس نے امسال بھر پور طاقت کا مظاہرہ کرکے لوگوں کو زمانہ قدیم کے سیال کی تلخ و تند یادیں یاد دلادیں، کے اختتام کے بعد چلہ خورد کے دوران اگرچہ بھاری برف باری کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا تاہم سردیوں کی شدت میں ہر گزرتے دن کے ساتھ کمی ہی واقع ہوگی۔

محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ شب کے منفی درجہ حرارت سے بہتر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقامات پہلگام اور گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 6.6 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی 10.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔


وادی کے سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.9 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ اور کوکر ناگ میں بالترتیب منفی 6.3 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی 4.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔ لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع کرگل اور لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 22.4 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی 13.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ قصبہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 24.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔