کشمیر: ٹارگیٹ کلنگ پر لیفٹیننٹ گورنر کی اہم میٹنگ، ہندو ملازمین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا فیصلہ

جموں ڈویژن کے سانبا ضلع کی رہنے والی رجنی بالا کا منگل کے روز کلگام کے سرکاری اسکول میں دہشت گردوں نے گولی مار کر قتل کر دیا، اس کے بعد سری نگر میں کشمیری پنڈت لگاتار احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔

منوج سنہا، تصویر یو این آئی
منوج سنہا، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

کشمیر میں لگاتار بڑھ رہی ’ٹارگیٹ کلنگ‘ کے معاملوں کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے کشمیری پنڈت ملازمین کا ٹرانسفر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے مطابق جو بھی ملازمین دور دراز کے علاقوں میں کام کر رہے ہیں، انھیں محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے گا۔ اس کے لیے 6 جون تک کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ایک اہم میٹنگ کے دوران کشمیر میں ہو رہی ٹارگیٹ کلنگ پر تبادلہ خیال کیا اور یہ قدم اٹھانے کا فیصلہ لیا۔

واضح رہے کہ جموں ڈویژن کے سانبا ضلع کی رہنے والی رجنی بالا کا منگل کے روز کلگام کے سرکاری اسکول میں دہشت گردوں نے گولی مار کر قتل کر دیا۔ اس کے بعد سری نگر میں کشمیری پنڈت لگاتار احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ جموں و کشمیر انتظامیہ نے وادی میں خطرات کے بڑھتے ہوئے اندیشہ کے پیش نظر بدھ کو وزیر اعظم اسپیشل پیکیج کے تحت دور دراز میں ملازمت کر رہے کشمیریوں اور جموں علاقہ کے دیگر ملازمین کو وادی میں 6 جون تک محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔


ذرائع کے حوالے سے یہ بتایا جا رہا ہے کہ کشمیر ڈویژن میں تعینات وزیر اعظم پیکیج ملازمین اور دیگر لوگوں جو کہ اقلیتی طبقہ سے ہیں، کو فوراً محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے گا۔ یہ عمل پیر، 6 جون تک مکمل کر لیا جائے گا۔‘‘ ذرائع کے مطابق یہ یقینی کیا جائے گا کہ کوئی بھی ملازم آئسولیٹ ایریا میں کام نہیں کر رہا ہو، یا مقیم نہ ہو۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملازمین کو محفوظ محسوس کرانے کے لیے کچھ اہم اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ ساتھ ہی سینئر افسران اہم ایشوز پر براہ راست جائزہ کے لیے ملازمین سے ملنے جائیں گے۔ میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا کہ ڈپٹی کمشنر اور پولیس سپرنٹنڈنٹ ملازمین کی شکایتوں کی سرگرمی کے ساتھ نگرانی کریں گے۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم پیکیج ملازمین کے دیگر ایشوز جیسے پروموشن اور سینئریٹی کی فہرست تیار کرنے کا کام تین ہفتے کے اندر پورا کیا جائے گا۔


اس سے قبل وادی میں مظاہرہ کر رہے کشمیری پنڈتوں نے اجتماعی ہجرت کی دھمکی دی۔ کلگام ضلع میں دہشت گردوں نے ایک ٹیچر کا گولی مار کر قتل کر دیا جس کے کچھ گھنٹے بعد کشمیری پنڈت ملازمین کے ایک ادارہ نے دھمکی دی تھی کہ اگر انھیں 24 گھنٹے میں محفوظ مقامات پر منتقل نہیں کیا گیا تو وہ وادی چھوڑ دیں گے۔ ادارہ کے ایک نمائندہ نے تو یہاں تک کہا کہ ’’ہم ٹرک مالکوں سے بھاڑا طے کرنے کے لیے آئے ہیں۔ دیکھتے ہیں، آج شام تک حکومت کوئی فیصلہ لیتی ہے یا نہیں۔ اگر نہیں تو پھر ہم کل سے یہاں سے ہجرت شروع کر دیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔