کشمیر: ’ریڈ زون‘ علاقوں میں ڈرونز کے ذریعے مانیٹرنگ کا عمل تیز
ڈرونز سے نہ صرف لوگوں کی نقل وحرکت پر نظر رکھی جا رہی ہے بلکہ ان میں نصب پبلک ایڈرس سسٹم کے ذریعے لوگوں تک اپنے گھروں میں ہی بیٹھے رہنے کی اپیلیں بھی پہنچائی جارہی ہیں
سری نگر: جموں وکشمیر پولیس نے کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لئے ریڈ زون قرار دیے جانے والے علاقوں کی ڈرونز کے ذریعے مانیٹرنگ تیز کردی ہے۔ ڈرونز سے نہ صرف لوگوں کی نقل وحرکت پر نظر رکھی جارہی ہے بلکہ ان میں نصب پبلک ایڈرس سسٹم کے ذریعے لوگوں تک اپنے گھروں میں ہی بیٹھے رہنے کی اپیلیں بھی پہنچائی جارہی ہیں۔
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ ریڈ زون قرار دیے جانے والے علاقوں کو جانے والے راستے سیل کئے گئے ہیں اور اندرون میں لوگوں کی نقل وحرکت پر نظر رکھنے کے لئے ڈرون کیمروں کی مدد لی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرونز کے ذریعے لوگوں تک اپنے گھروں میں ہی محدود رہنے کا صوتی پیغام بھی پہنچایا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ جموں وکشمیر حکومت نے دس روز قبل ریڈ زون علاقوں کے لئے رہنما خطوط (ایس او پیز) جاری کئے جن کے مطابق ایسے علاقوں میں 100 فیصد لاک ڈاﺅن نافذ رہے گا اور ایسے علاقے کے چاروں اطراف لوگوں کی نقل و حرکت کے لئے مکمل طور پر سیل رہیں گے۔ کسی بھی شخص کو ان علاقوں سے باہر یا اندر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ جہاں تک ممکن ہو ایسے علاقوں میں جانے کے لئے صرف ایک ہی راستہ کھلا ہوگا جس پر ناکہ پارٹی اور مجسٹریٹ تعینات رہیں گے۔
ایس او پیز کے مطابق ریڈ زون علاقوں کے اندر اور باہر جانے کے مقامات پر سٹیکرس لگائے جائیں گے جن پر ریڈ زون لکھا ہوگا۔ ایسے علاقوں کے لئے طبی سہولیات، سبزیاں دیگر اناج، میڈیکل ایمرجنسی، فیومگیشن / صحت صفائی اور دیگر عملے کے آنے جانے کے لئے ایک ہی راستہ کھلا رہے گا۔
سول انتظامیہ کے ایک افسر نے بتایا کہ ریڈ زون علاقوں میں صد فیصد لاک ڈاون یقینی بنانے کی ذمہ داری جموں وکشمیر پولیس انجام دے رہی ہے۔ تاہم ایسے علاقوں میں سول انتظامیہ اور محکمہ صحت سے وابستہ اہلکار بھی تعینات رہتے ہیں تاکہ لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔؎
پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ ریڈ زون اور دوسرے گنجان آبادی والے علاقوں میں مکمل لاک ڈاون کو یقینی بنانے کے لئے افرادی قوت کے علاوہ ٹیکنالوجی کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے علاقوں میں ڈرونز کے ذریعے نہ صرف لوگوں تک اپنے گھروں میں محدود رہنے کا صوتی پیغام پہنچایا جارہا ہے بلکہ یہ بھی دیکھا جارہا ہے کہ کہیں لوگ ایک جگہ پر جمع تو نہیں ہوئے ہیں۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ جب جموں وکشمیر پولیس نے صوتی پیغام کی رسانی کے لئے ڈرونز کا استعمال کیا ہے۔ چین میں بھی کورونا وائرس ماہ لاک ڈائون پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے ڈرونز کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا گیا تھا۔
بتادیں کہ جموں وکشمیر میں اب تک کورونا وائرس کے زائد از 400 مثبت کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں سے 80 فیصد کیسز وادی کشمیر کے ہیں۔ اگرچہ درجنوں افراد صحت یاب ہوکر ہسپتالوں سے رخصت کئے جاچکے ہیں تاہم پانچ اموات بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Apr 2020, 4:10 PM