کشمیر: بی ایس این ایل صارفین کا کمپنی کے فیلڈ عملے پر ’منہ مانگی‘ رقوم طلب کرنے کا الزام

بھارت سنچار نگم لمیٹڈ (بی ایس این ایل) کے صارفین نے الزام لگایا ہے کہ انہیں لینڈ لائن کنکشن نصب کرانے کے لئے نہ صرف بھاری رقم ادا کرنی پڑتی ہے بلکہ ہفتوں تک انتظار بھی کرنا پڑتا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: بھارت سنچار نگم لمیٹڈ (بی ایس این ایل) کے صارفین نے الزام لگایا ہے کہ انہیں لینڈ لائن کنکشن نصب کرانے کے لئے نہ صرف بھاری رقم ادا کرنی پڑتی ہے بلکہ ہفتوں تک انتظار بھی کرنا پڑتا ہے۔ بتادیں کہ وادی میں پانچ اگست کو مواصلاتی ذرائع پر پابندی عائد ہونے کے قریب ایک ماہ بعد لینڈ لائن سروس کو بحال کیا گیا تھا جس کے باعث ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے بی ایس این ایل کے دفاتر میں لینڈ لائن نصب کرانے کے لئے درخواستیں جمع کی تھیں۔

بی ایس این ایل کے صارفین کے ایک گروپ نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ کمپنی کے لائن مین لینڈ لائن نصب کرنے کے لئے بھاری رقم وصولتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'ہم نے لینڈ لائن نصب کرانے کے لئے تمام لوازمات کو ادا کیا ہے، لائن مین لینڈ لائن نصب کرنے کے لئے ایک ہزار سے دس ہزار روپے تک کا مطالبہ کرتے ہیں اور رقم ادا کرنے کے بعد بھی دو دن کا کام پندرہ دن گزر جانے کے باوجود بھی مکمل نہیں ہو پا رہا ہے'۔


ایک صارف نے اپنا نام مخفی رکھنے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بی ایس این ایل کا فیلڈ عملہ لوگوں کی مجبوریوں کا فائدہ اٹھانے میں کوئی پس وپیش نہیں کررہا ہے۔ انہوں نے کہا: 'جب لینڈ لائن سروس بحال ہوئی تو لوگ لینڈ لائن نصب کرانے کے لئے بے تاب ہوگئے جس کا فیلڈ عملے نے بھر پور فائدہ اٹھانے کی کوشش کی، وہ لوگوں سے کنکشن لگانے کے لئے منہ مانگی رقم وصول کررہے ہیں'۔

ایک صارف نے کہا کہ لینڈ لائن نصب کرانے کے لئے لوگوں کی بھیڑ میں ہورہے اضافے کو دیکھ کر متعلقہ دفاتر کے باہر 'ایجنٹ' بھی نمودار ہوئے۔ انہوں نے کہا: 'جوں ہی لینڈ لائن نصب کرانے کے لئے لوگوں کی بھیڑ میں اضافہ ہونے لگا تو متعلقہ دفاتر کے باہر ایجنٹ نمودار ہوئے جو فارم جمع کرنے میں ایک ہزار سے پندرہ سو روپے وصولتے ہیں جبکہ بذات خود فارم جمع کرنے میں صرف پانچ سو روپے لگتے ہیں'۔


انہوں نے کہا کہ یہ ایجنٹ بی ایس این ایل کے سم کارڑ بھی مقررہ ریٹ سے کافی مہنگے داموں فروخت کرتے ہیں۔ موصوف نے کہا کہ کئی کیسوں میں ایسا بھی ہوا کہ حکام نے لینڈ لائن نصب کرانے کے احکامات صادر کئے لیکن موقع پر حالات اس کے برعکس تھے۔ انہوں نے کہا: 'کئی کیسوں میں ایسا بھی ہوا کہ حکام نے کسی جگہ لینڈ لائن نصب کرانے احکامات صادر کئے لیکن جب عملہ جائے موقع پر گیا تو وہاں لینڈ لائن نصب کرنے کے لئے ضروری وسائل وسہولیات نایاب تھیں'۔

بی ایس این ایل کے جنرل منیجر نذیر احمد جو نے بتایا کہ وہ ان کی نوٹس میں لائی جانے والی شکایات کو دیکھیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ بی ایس این ایل مالی بحران سے دوچار ہے لیکن وادی میں مواصلاتی نظام پر پابندی کے بعد جب لینڈ لائن سروس بحال ہوئی تو ہزاروں لوگوں نے لینڈ لائن کنکشن کی فراہمی کے لئے درخواستیں جمع کیں جس سے کمپنی کو کروڑوں روپے کا فائدہ پہنچا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Nov 2019, 6:16 PM