کشمیر: کورونا وائرس سے 35 سالہ نوجوان کی موت، مہلوکین کی تعداد 9 ہو گئی
جموں وکشمیر میں کورونا سے سب سے کم عمر میں ہونے والی یہ پہلی موت ہے۔ اب تک جاں بحق ہونے والے نو میں سے سات مریضوں کی عمر 50 برس سے زیادہ تھی اور وہ کورونا کے علاوہ دوسری بیماریوں میں بھی مبتلا تھے۔
سری نگر: سری نگر کے مضافاتی علاقہ علمگری بازار سے تعلق رکھنے والے ایک 35 سالہ نوجوان کی یہاں شری مہاراجہ ہری سنگھ اسپتال میں کورونا وائرس کے باعث موت واقع ہوئی ہے جس کے ساتھ جموں وکشمیر میں کورونا وبا سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ کر 9 ہوگئی ہے۔
تاہم یہ اب تک جموں وکشمیر میں کورونا وائرس سے سب سے کم عمر میں ہونے والی پہلی موت ہے۔ اب تک جاں بحق ہونے والے نو میں سے سات مریضوں کی عمر 50 برس سے زیادہ تھی اور وہ کورونا کے علاوہ دوسری بیماریوں میں بھی مبتلا تھے۔ ایک مقامی خبر رساں ایجنسی نے ایس ایم ایچ ایس اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نذیر چوہدری کے حوالے سے کہا ہے کہ علمگری بازار سے تعلق رکھنے والے 35 سالہ نوجوان کو 5 مئی کو نمونیا کی تشخیص کے بعد اسپتال ھٰذا میں داخل کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ مریض کی گزشتہ رات دیر گئے موت واقع ہوئی اور ان کی کورونا وائرس رپورٹ رات کے نو بجے مثبت آئی۔ ذرائع نے بتایا کہ متوفی نوجوان کی کوئی سفری تاریخ نہیں تھی اور وہ ایس ایم ایچ ایس اسپتال کے روبرو واقع سوپر اسپیشلٹی اسپتال میں زیر علاج اپنے والد، جو سرطان میں مبتلا ہیں، کی تیمارداری کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ متوفی نوجوان کو کووڈ 19 پروٹوکال کے مطابق چند رشتہ داروں اور ہیلتھ ورکرس کی موجودگی میں اپنے آبائی مقبرہ میں سپرد لحد کیا گیا۔
وادی میں میں وائرس متاثرہ مریض کی پہلی موت 25 مارچ کو درج ہوئی جب سری نگر کے مضافاتی علاقہ حیدر پورہ سے تعلق رکھنے والا تبیلغی جماعت کا 54 سالہ لیڈر اسپتال برائے امراض سینہ میں انتقال کرگیا۔ بعد ازاں 29 مارچ کو اسی اسپتال میں ضلع بارہمولہ کے ٹںگمرگ علاقے سے تعلق رکھنے والے 50 سالہ وائرس متاثرہ مریض کی موت واقع ہوئی تھی۔
آٹھ اپریل کو ضلع ادھم پورہ سے تعلق رکھنے والے ایک 61 سالہ مریض کی گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں میں موت واقع ہوئی جبکہ اس سے ایک دن پہلے یعنی 7 اپریل کو ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنے والا ایک 54 سالہ وائرس متاثرہ مریض شری مہاراجہ ہری سنگھ اسپتال میں انتقال کرگیا۔
اپریل کی ہی 17 تاریخ کو میڈیکل کالج بمنہ میں ہی ضلع بارہمولہ کے آرمپورہ سوپور کے لال بب صاحب علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک 75 سالہ وائرس متاثرہ مریض کی موت واقع ہوئی۔ 25 اپریل کو ضلع بارہمولہ کے ٹنمگرگ سے تعلق رکھنے والے ایک 72 سالہ معمر شخص کی موت واقع ہوئی جبکہ اگلے دن ضلع اننت ناگ میں درد زہ میں مبتلا ایک خاتون اور اس کے دو نوزائیدہ جڑواں بچوں کی موت واقع ہوئی۔ بعد ازاں مذکورہ خاتون کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا۔
اپریل کی 28 تاریخ کو سری نگر کے رعناواری علاقے سے تعلق رکھنے والی ایک 73 سالہ معمر خاتون کی امراض سینہ کے اسپتال میں کورونا کے باعث موت واقع ہوئی۔ جموں وکشمیر میں اب تک کورونا وائرس کے قریب 800 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے زائد از 700 کشمیر کے ہیں۔ اب تک وائرس سے متاثرہ زائد از 300 مریض ٹھیک ہوچکے ہیں
جموں وکشمیر میں یونین ٹریٹری انتظامیہ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے رات کا کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ یو ٹی انتظامیہ کے ترجمان روہت کنسل نے کچھ دن پہلے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ شام سات بجے سے صبح سات بجے تک لوگوں کی نقل وحرکت پر پابندی عائد کی گئی ہے تاہم نقل وحرکت کے لئے پاسز رکھنے والے اور میڈیکل ایمرجنسیز پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی۔
دریں اثنا کورونا وائرس کے کیسز میں غیر معمولی اضافے کے پیش نظر وادی کشمیر کے سبھی دس اضلاع کو ریڈ زون کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔ نیز صوبہ جموں کے تین اضلاع جموں، کٹھوعہ اور سانبہ بھی ریڈ زون کے زمرے میں رکھے گئے ہیں۔ صوبہ جموں کے ریاسی، ادھم پور، رام بن اور راجوری کو آرینج زون اور ڈوڈہ، کشتواڑ اور پونچھ کو گرین زون کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔ جموں وکشمیر انتظامیہ نے مرکزی وزارت داخلہ کے احکامات کے تناظر میں آرینج اور گرین زونز میں عائد پابندیوں میں کچھ نرمی کا اعلان کیا ہے تاہم یونین ٹریٹری کے سبھی اضلاع میں تعلیمی ادارے، شراب کی دکانیں، بارز اور ہوٹل اگلے احکامات تک بند ہی رہیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔