سری نگر اور مظفرآباد کے درمیان چلنے والی ’کاروان امن‘ بس لگاتار معطل
وزارت امور داخلہ نے خفیہ رپورٹوں کی بناء پر کہ ملک دشمن عناصر پاکستان مقبوضہ کشمیر اور کشمیر میں اس تجارت کو استعمال کرکے کشمیر میں تشدد کی آگ بھڑکاتے ہیں، اس لئے تا حکم ثانی بند رکھنے کا فیصلہ لیا۔
سری نگر: سری نگر اور پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد کے درمیان چلنے والی کاروان امن بس سروس پیر کے روز بھی معطل رہی۔ بتادیں کہ کاروان امن بس سروس 4 مارچ سے لگاتار بند ہے۔
تاہم پاکستان مقبوضہ کشمیر کے 3 مسافرجو سرحد کے اس پار درماند ہ تھے، کو 29 اپریل کو سرحد پار اپنے گھر جانے کی اجازت دی گئی جبکہ کشمیر کے 2 مسافر جو سرحد کے اُس پار درماندہ تھے، کو 21 اپریل کو سرحد پار کرکے اپنے گھر جانے کی اجازت دی گئی۔ ادھر ایل او سی پر ہونے والی دوطرفہ تجارت بھی 4 مارچ سے مسلسل معطل ہے۔
ایل او سی پر ہونے والی تجارت پہلے امن پل پر مرمتی کام جاری رہنے کی وجہ سے 4 مارچ سے معطل تھی تاہم بعد ازاں وزارت امور داخلہ نے ان انٹیلی جنس رپورٹوں کی بناء پر کہ 'ملک دشمن عناصر اس تجارت کو استعمال کرکے جموں کشمیر میں تشدد کی آگ بھڑکاتے ہیں'، تجارت کو تاحکم ثانی بند رکھنے کا فیصلہ لیا۔
قابل ذکر ہے کہ سری نگر اور مظفرآباد کے درمیان چلنے والی ہفتہ وار بس سروس کا آغاز 7 اپریل 2005 کو ہوا تھا اور تب سے اس کے ذریعے ہزاروں لوگ آر پار اپنے عزیز واقارب سے ملے ہیں۔
جبکہ آر پار کے تاجروں کے درمیان تجارت کا سلسلہ 2008 ءسے جاری ہے۔ یہ تجارت ہفتے میں چار دن منگل سے لیکر جمعہ تک ہوتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔