کرناٹک: سدارمیا کابینہ نے 5 گارنٹی پر لگا دی فائنل مہر، بجلی مفت اور خواتین و نوجوانوں کو ہر ماہ ملے گا بھتہ
کرناٹک کے وزیر برائے قانون و پارلیمانی امور ایچ کے پاٹل نے جمعہ کے روز کہا کہ گارنٹی منصوبوں کو سلسلہ وار طریقے سے نافذ کیا جائے گا۔
کرناٹک میں کانگریس حکومت کی دیرینہ کابینہ میٹنگ جمعہ کے روز بنگلورو کے ’وِدھا سودھا‘ میں منعقد ہوئی۔ وزیر اعلیٰ سدارمیا کی صدارت میں ہوئی اس کابینہ میٹنگ میں ان پانچ گارنٹی منصوبوں کو نافذ کرنے پر فائنل مہر لگا دی گئی جن کا وعدہ انتخاب کے دوران کانگریس نے کیا تھا۔ ساتھ ہی کانگریس حکومت نے ان پانچ گارنٹی منصوبوں کو رواں مالی سال کے دوران ہی نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کابینہ میٹنگ کے بعد وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کہا کہ انتخاب کے وقت اور اس سے پہلے ہم نے 5 گارنٹی کا اعلان کیا تھا۔ ریاستی کانگریس صدر ڈی کے شیوکمار اور میں نے گارنٹی کارڈ پر دستخط کیے اور وعدہ کیا تھا کہ ہم سبھی وعدوں کو نافذ کریں گے اور یہ یقینی کریں گے کہ وہ لوگوں تک پہنچیں۔ ہم نے گارنٹی کارڈ بھی بانٹے تھے۔ ہم نے آج کابینہ کی میٹنگ کی۔ ہم نے سبھی پانچ گارنٹی پر تبادلہ خیال کیا۔ ہم نے طے کیا ہے کہ سبھی پانچوں گارنٹی رواں مالی سال سے نافذ کر دی جائیں گی۔
وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کہا کہ ہم نے سبھی پانچ گارنٹیوں کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پہلی گارنٹی ’گرہ جیوتی‘ جو کنبوں کو 199 یونٹ تک کے بجلی بلوں کی ادائیگی سے چھوٹ دیتی ہے، یکم جولائی سے اثرانداز ہے۔ جولائی تک بل نہیں ادا کرنے والے صارفین کو بل دینا ہوگا۔ دوسری گارنٹی ’گرہ لکشمی‘ ہے جس میں حکومت فیملی کی خاتون سربراہ کو 2000 روپے کی ادائیگی کرے گی، یہ منصوبہ 15 اگست سے اثرانداز ہوگا۔
یہاں بتا دیں کہ کانگریس نے کرناٹک انتخاب کے دوران ریاستی عوام سے پانچ گارنٹی کا وعدہ کیا تھا۔ ان پانچ گارنٹی میں ’اَنّ بھاگیہ یوجنا‘ کے تحت بی پی ایل کنبوں کے ہر شخص کو 10 کلو مفت چاول، گرہ لکشمی منصوبہ کے تحت کنبہ کی خاتون سربراہ کو 2000 روپے ماہانہ بھتہ، ’یوا ندھی یوجنا‘ کے تحت دو سال کے لیے بے روزگار گریجویٹس کو 3000 روپے اور بے روزگار ڈپلوما ہولڈرس کو 1500 روپے بھتہ، خواتین کے لیے مفت بس یاترا اور ’گرہ جیوتی یوجنا‘ کے تحت 200 یونٹ مفت بجلی دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔
ریاست کے قانون اور پارلیمانی امور کے وزیر ایچ کے پاٹل نے جمعہ کے روز کہا کہ گارنٹی منصوبوں کو سلسلہ وار طریقے سے نافذ کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ معاشی رخنات کو نہیں، انتظامی رخنات کو دور کرنے کے بعد گارنٹی کا نفاذ ہوگا۔ یہ منصوبے غریبوں کی مدد کرنے والے ہیں۔ دوسری طرف سماجی فلاح و آئی ٹی کے وزیر پریانک کھڑگے نے کہا کہ پانچ گارنٹی منصوبوں کو ترجیحی بنیاد پر نافذ کیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔