کرناٹک: نہر میں بس گرنے سے حادثہ، 28 افراد کی موت
بتایا جا رہا ہے کہ ڈرائیور نے بس پر سے اپنا کنٹرول کھو دیا جس کے سبب وہ نہر میں جا گری، حادثہ کے بعد کرناٹک کے وزیر اعلی کماراسوامی نے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور جائے وقوعہ پر پہنچ رہے ہیں۔
کرناٹک میں مانڈیا ضلع کے کناگ نامراڈی گاؤں کے نزدیک سنیچر کی دوپہرتقریباً ایک بجے بس کے بے قابو ہوکر وشویشوریہ نہر میں گرگئی۔ اس حادثے میں 28 لوگوں کی نہر میں ڈوبنے سے موت ہوگئی جبکہ تین لوگوں کو بچالیا گیا ہے۔ واقعہ کے فوراً بعد راحت اور بچاؤ کا کام شروع کردیا گیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ حادثہ میں مارے گئے لوگوں میں زیادہ تر اسکولی بچے شامل ہیں۔ سبھی بچے اسکول سے ہاف ڈے کے بعد گھر لوٹ رہے تھے۔ حادثہ کے بعد کرناٹک کے وزیر اعلی کماراسوامی نے رنج وغم کا اظہار کیا ہے اور اپنے طے شدہ پروگراموں کو منسوخ کر کے جائے وقوعہ پر پہنچ رہے ہیں۔
پانڈو پورہ سے مانڈیا آرہی بس میں حادثے کے وقت تقریباً 30 افراد سوار تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈرائیور کا بس پر قابو کھونے کی وجہ سے بس 12 فٹ گہری نہر میں گر گئی۔ مقامی لوگوں اور میسور کے فائربریگیڈ محکمے کے ملازمین راحت اور بچاؤ کے کام کے لئے پہنچ گئے ہیں۔
نہر سے اب تک 20 لوگوں کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔ ڈوبنے والے لوگوں کی لاشیں نہر سے نکالنے کی مہم جاری ہے۔ وزیراعلی ایچ ڈی کمارا سوامی نے واقعہ پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو فوری طور پر راحت اور بچاؤ کام شروع کرنے کے احکام دیئے ہیں اور جائے واقعہ کے لئے روانہ ہوگئے ہیں۔ ضلع انچارج وزیر سی ایس پُٹّا راجو بھی جائے واقعہ کے لئے روانہ ہوگئے ہیں۔
کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ جی پرمیشور نے کہا، ’’25 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ میرا خیال ہے کہ ڈرائیور صحیح طریقہ سے بس نہیں چلا رہا تھا۔ جانچ کے بعد ہی صحیح معلومات حاصل ہو پائیں گی۔‘‘
کانگریس صدر راہل گاندھی نے حادثہ پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مہلوکین کے خاندان کے تئیں تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹ میں لکھا، ’’میں حادثہ میں زخمی ہوئے لوگوں کے جلد صحت یاب ہونے کی تمنا کرتا ہوں۔‘‘
مانڈیا حادثہ پر پی ایم او نے بھی ٹوئٹ کر کے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا، ’’بھگوان حادثہ میں مارے گئے لوگوں کے خاندانوں کو طاقت دے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Nov 2018, 4:09 PM