کرناٹک ہائی کورٹ نے نیٹ پی جی کٹ آف کو صفر کرنے پر مرکز کو نوٹس جاری کیا

کرناٹک ہائی کورٹ نے میڈیکل کونسلنگ کمیٹی کے نیٹ پی جی کوالیفائنگ فیصد کو صفر کرنے کے حالیہ فیصلے کے بارے میں مرکز کو نوٹس جاری کیا۔ اس فیصلے کو ہبلی کے وکیل ڈاکٹر ونود کلکرنی نے چیلنج کیا تھا

کرناٹک ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
کرناٹک ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

بنگلورو: کرناٹک ہائی کورٹ نے جمعرات کو میڈیکل کونسلنگ کمیٹی (ایم سی سی) کے نیٹ پی جی کوالیفائنگ فیصد کو صفر کرنے کے حالیہ فیصلے کے بارے میں مرکز کو نوٹس جاری کیا۔ اس فیصلے کو ہبلی کے وکیل ڈاکٹر ونود کلکرنی نے چیلنج کیا تھا۔ چیف جسٹس پرسنا بی ورالے اور جسٹس کرشنا ایس دکشت کی سربراہی میں ایک ڈویژن بنچ نے مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود، ایم سی سی اور دیگر کو نوٹس جاری کر دیا۔

ایک حیران کن اعلان میں نیٹ پی جی امتحان سے میڈیکل کی تعلیم کے لیے پوسٹ گریجویٹ سیٹیں مختص کرنے کے لیے ذمہ دار ایم سی سی نے کہا کہ اس سال خالی سیٹوں کے لیے اہلیت صفر فیصد رہے گی۔ یہ پہلا موقع ہے جب اہلیت کے کٹ آف کو مکمل طور پر ہٹا دیا گیا ہے کیونکہ اس نے 2017 میں دیگر تمام میڈیکل داخلہ امتحانات کی جگہ لے لی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ کونسلنگ کے دو راؤنڈ کے بعد بھی اس وقت ملک بھر کے میڈیکل کالجوں میں 13000 سے زیادہ سیٹیں خالی ہیں۔


عرضی گزار نے نشاندہی کی کہ 10 سال تک نیٹ پی جی امتحان کے لیے کٹ آف 50 فیصد تھا۔ عرضی میں کہا گیا، ’’کم از کم 50 فیصد کے خاتمے سے متعلق نوٹیفکیشن 20 ستمبر 2023 کو شائع کیا گیا تھا۔ ایم سی سی کے حکم کے بعد کوئی بھی طالب علم جس نے نیٹ پی جی میں حصہ لیا تھا، اپنی پسند کی سیٹ حاصل کر سکتا ہے۔ اگر یہ نتیجہ ہے تو یہ ملک ڈاکٹر پیدا کرنے والی فیکٹری بن جائے گا!‘‘

عرضی گزار نے عرض کیا تھا کہ اس سلسلے میں ایم سی سی کی طرف سے جاری کردہ حکم کو واپس لینے کی ہدایت کی جانی چاہئے اور پہلے کے 50 فیصد کٹ آف مارکس کے مطابق بھی ہدایات دی جانی چاہئے، جہاں ایک امیدوار نے نیٹ پی جی امتحان میں 50 فیصد نمبر حاصل کرنا لازمی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔