’اومیکرون‘ ملنے کے بعد کرناٹک میں ’تیسری لہر‘ سے نمٹنے کی تیاری شروع!
کرناٹک کے وزیر صحت سدھاکر نے اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد کہا کہ وبا کے وقت میں آئی سی یو اور اسپتالوں میں نرسوں کی خدمات اہم ہیں، ریاست میں 18000 نرسنگ طلبا آخری سال میں ہیں جنھیں تربیت دی جائے گی۔
بنگلورو میں کورونا کے نئے اور خطرناک ویریئنٹ ’اومیکرون‘ کے دو معاملے ملنے کے بعد کرناٹک حکومت نے کورونا وبا کی تیسری لہر سے نمٹنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ ریاستی حکومت نے کورونا کی ممکنہ تیسری لہر یا اومیکرون کے ممکنہ اثرات کے دوران مریضوں کے علاج کے لیے 18 ہزار نرسنگ طلبا (جو اپنے آخری سال میں ہیں) کو تربیت دینے کا فیصلہ لیا ہے۔
کرناٹک کے وزیر صحت کے. سدھاکر نے جمعہ کو سبھی سرکاری میڈیکل کالجوں کے ڈائریکٹرس، ڈین، ایچ او ڈی اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی میٹنگ کی صدارت کرنے کے بعد یہ اعلان کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’وبا کے وقت میں آئی سی یو اور اسپتالوں میں نرسوں کی خدمات اہم ہیں۔ ریاست میں 18000 نرسنگ طلبا آخری سال میں ہیں۔ ان کی خدمات کا استعمال کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے، کیونکہ ہیلتھ محکمہ کو 18000 اضافی اہلکار ملیں گے۔ دوسری لہر کے دوران نرسوں کی کمی محسوس کی گئی تھی۔‘‘
وزیر صحت نے کہا کہ انھیں ڈیجیٹل نصابوں کے ذریعہ سے علاج دینے اور دیگر اداروں کے ساتھ سمجھوتہ پر دستخط کرنے کے لیے تربیت دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔ میٹنگ میں 21 سرکاری طبی اداروں کا تجزیہ کیا گیا۔ ہر ضلع میں میڈیکل کالج سے منسلک ضلع سرکاری اسپتال بحران کے وقت میں اہم کردار نبھانے جا رہا ہے۔ سدھاکر نے بتایا کہ ممکنہ تیسری لہر یا اومیکرون کے ممکنہ اثرات پر تیاریوں کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
میٹنگ میں مریضوں کے اثردار علاج کے لیے گھریلو ڈاکٹروں اور پی جی میڈیکل طلبا کی خدمات کا استعمال کرنے پر بھی گفتگو ہوئی۔ وزیر صحت نے اعلان کیا ہے کہ ریزیڈنٹ میڈیکل ڈاکٹروں کے لیے کووڈ جوکھم بھتہ جاری کیا گیا ہے۔ حکومت نے 73 کروڑ روپے میں سے 55 کروڑ روپے جاری کر دیے ہیں اور باقی ایک دو دن میں جاری کر دیے جائیں گے۔ انھوں نے ڈاکٹروں اور طبی اہلکاروں کے لیے وقت پر تنخواہ جاری کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔