کرناٹک: بی جے پی رہنما پر جنسی استحصال کے الزام کے بعد ایف آئی آر درج

مظلوم خاتون نے الزام لگایا ہے کہ ارون پُتھیلا نے ایک کمرے میں اس کی تصاویر، سیلفی اور ویڈیو لیے اور اس کے بعد ان چیزوں کا استعمال اسے بلیک میل کرنے کے لیے کیا۔

عصمت دری، علامتی تصویر آئی اے این ایس
عصمت دری، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

کرناٹک میں ایک 47 سالہ خاتون نے بی جے پی رہنما اور ہندوتو کارکن ارون کمار پُتھیلا پر جنسی استحصال کا الزام لگایا ہے۔ اس کے تحت جنوبی کنڑ خاتون پولیس اسٹیشن میں دفعہ 417، 354 اے اور 506 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ مبینہ طور پر جون 2023 کے بنگلورو کے پائی وِسٹا ہوٹل میں پیش آنے کی بات کہی گئی ہے۔

مظلوم خاتون نے ارون پُتھیلا پر الزام ہے کہ اس نے حملے کے دوران تصاویر، سیلفی اور ویڈیو لیے اور اس کے بعد ان چیزوں کا استعمال اسے بلیک میل کرنے کے لیے کیا۔ واضح ہو کہ ارون کمار پُتھیلا نے بی جے پی کے خلاف باغی امیدوار کے طور پر پُتور قانون ساز اسمبلی میں انتخاب لڑکر اپنی پہچان بنائی تھی اور بعد میں وہ لوک سبھا انتخابات سے قبل بی جی پی میں شامل ہوگئے تھے۔


دوسری طرف اتراکھنڈ پولیس نے بھی یکم ستمبر کو بی جے پی کے ایک رہنما کے خلاف عصمت دری اور دھمکی دینے کا معاملہ درج کیا تھا۔ 'دی ہندو' کی ایک رپورٹ کے مطابق متاثرہ نے الزام لگایا کہ اتراکھنڈ کے کوآپریٹیو ڈیئری فیڈریشن کے منتظم اور سیئنر بی جے پی رہنما مکیش بورا نے ایک ہوٹل میں مستقل نوکری دلانے کا وعدہ کرکے اس کا جنسی استحصال کیا ہے۔ متاثرہ کے مطابق 2021 میں ایک حادثہ میں اس کے شوہر کی موت ہوگئی تھی جس کے بعد وہ مکیش بورا کے رابطہ میں آئی تھی۔ مبینہ طور پر اسی وقت لڑکی کے ساتھ پہلی بار آبروریزی ہوئی تھی اور اس کے بعد ملزم نے اس کے ساتھ کئی بار اس طرح کی حرکت کی اور خاموش رہنے کے لیے اسے ڈرایا اور دھمکی بھی دی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔