کرناٹک انتخابی نتائج: 9 مسلم امیدواروں نے لہرایا فتح کا پرچم، سبھی کا تعلق کانگریس سے
کرناٹک اسمبلی انتخاب 2018 میں 7 مسلم امیدواروں نے کامیابی حاصل کی تھی، اور اس مرتبہ 2 زیادہ یعنی 9 امیدوار جیت کر ریاستی اسمبلی میں پہنچے ہیں۔
کرناٹک اسمبلی انتخاب 2018 میں 7 مسلم امیدواروں نے کامیابی حاصل کی تھی، اور اس مرتبہ 2 زیادہ یعنی 9 امیدوار جیت کر ریاستی اسمبلی پہنچے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پچھلی بار بھی سبھی کامیاب مسلم امیدوار کانگریس پارٹی سے تھے، اور اِس بار بھی سبھی جیتنے والے مسلم امیدواروں کا تعلق کانگریس سے ہی ہے۔ آئیے یہاں جانتے ہیں ان مسلم امیدواروں کے بارے میں جنھوں نے اسمبلی انتخاب 2023 میں کامیابی حاصل کی۔ ساتھ ہی ہم یہ بھی دیکھیں گے کہ اپنے حریف کو انھوں نے کتنے فرق سے ہرایا۔
1. چامراج پیٹ:
چامراج پیٹ اسمبلی سیٹ سے کانگریس نے ضمیر احمد خان کو امیدوار بنایا تھا اور ان کے سامنے حریف بی جے پی امیدوار بھاسکر راؤ ذرا بھی ٹکتے ہوئے دکھائی نہیں دیے۔ ضمیر احمد خان نے 62.22 فیصد ووٹ حاصل کیے اور بھاسکر نے محض 18.98 فیصد۔ اگر حاصل ووٹوں کی بات کی جائے تو ضمیر احمد خانکو 77631 ووٹ اور بھاسکر راؤ کو 23678 ووٹ حاصل ہوئے۔ یعنی شکست و فتح کا فرق تقریباً 54 ہزار کا رہا۔
2. بیلگام شمال:
کانگریس نے بیلگام شمال سیٹ سے آصف (راجو) سیٹھ کو کھڑا کیا تھا جنھوں نے 69184 یعنی 46.28 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ اس سیٹ پر دوسرے مقام پر بی جے پی امیدوار ڈاکٹر روی پاٹل رہے جنھوں نے 64953 یعنی 43.45 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ آصف نے پاٹل کو 4231 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔
3. گلبرگہ شمال:
اس مرتبہ کامیاب مسلم امیدواروں میں واحد خاتون کنیز فاطمہ ہیں جنھیں کانگریس نے گلبرگہ شمال سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا تھا۔ کنیز فاطمہ نے 80973 ووٹ (45.28 فیصد) حاصل کیا اور نزدیکی مقابلے میں 78261 ووٹ (43.76 فیصد) حاصل کرنے والے بی جے پی امیدوار چندرکانت پاٹل کو 2717 ووٹوں سے شکست دی۔
4. بیدر:
بیدر اسمبلی سیٹ سے کانگریس رحیم خان کو امیدوار بنایا تھا جنھوں نے 46.03 فیصد یعنی 69165 ووٹ حاصل کر فتحیابی حاصل کی۔ اس سیٹ پر دوسرا مقام جے ڈی ایس امیدوار سوریہ کانت ناگامرپلی نے حاصل کیا۔ انھیں 38.85 فیصد یعنی 58385 ووٹ حاصل ہوئے۔ دونوں کے درمیان جیت اور ہار کا فرق 10780 رہا۔
5. شیواجی نگر:
کانگریس امیدوار رضوان ارشد نے بھی ضمیر احمد خان (چامراج پیٹ امیدوار) کی طرف مقابلے کو یکطرفہ بنا دیا۔ شیواجی نگر اسمبلی سیٹ سے انتخاب لڑنے والے رضوا ارشد نے 64913 ووٹ حاصل کیے جو کہ 58.77 فیصد ہوتے ہیں۔ دوسرے مقام پر رہنے والے بی جے پی امیدوار چندرا این کو 41719 یعنی 37.77 فیصد ووٹ حاصل ہوئے۔ رضوان ارشد نے 23194 ووٹوں سے یہ جیت حاصل کی۔
6. رام نگرم:
رام نگرم اسمبلی سیٹ پر بھی مسلم کانگریس امیدوار نے اپنے حریف کو 10 ہزار سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے ہرایا۔ یہاں سے کانگریس نے ایچ. اے. اقبال حسین کو کھڑا کیا تھا جنھوں نے 87690 ووٹ (47.98 فیصد) حاصل کیے۔ دوسرے مقام پر جے ڈی ایس امیدوار نکھل کماراسوامی رہے جنھیں 76975 ووٹ (42.12 فیصد) حاصل ہوئے۔
7. مینگلور:
کانگریس نے مینگلور اسمبلی سیٹ سے یو. ٹی. قادر فرید کو امیدوار بنایا تھا اور انھوں نے بھی نصف سے زیادہ ووٹ اپنے حصے میں کھینچے۔ 83219 ووٹ (52.01 فیصد) حاصل کرنے والے قادر فرید نے 60429 ووٹ (37.77 فیصد) حاصل کرنے والے بی جے پی امیدوار ستیش کمپالا کو 22790 ووٹوں سے ہرایا۔
8. نرسمہاراجہ:
نرسمہاراجہ اسمبلی سیٹ سے کانگریس امیدوار تنویر سیٹھ نے کامیابی حاصل کی ہے۔ انھوں نے 83480 یعنی 45.14 فیصد ووٹ حاصل کیے، جبکہ دوسرے مقام پر رہنے والے بی جے پی امیدوار ستیش سندیش سوامی نے 52360 یعنی 28.31 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ دونوں درمیان جیت اور ہار کا فرق 31120 ووٹوں کا رہا۔
9. شانتی نگر:
61030 ووٹ حاصل کرنے والے کانگریس امیدوار این اے حارث نے شانتی نگر اسمبلی سیٹ سے جیت حاصل کی ہے۔ انھوں نے 50.87 فیصد ووٹ حاصل کیے اور 44.93 فیصد (53905) ووٹ حاصل کرنے والے بی جے پی امیدوار کے. شیوکمار کو 7125 ووٹوں سے ہرایا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔