کرناٹک کانگریس نے لوک سبھا اسپیکر کو لکھا خط، بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
پرتاپ سمہا نے پارلیمنٹ سیکورٹی کی خلاف ورزی کے ملزمین کو ’پاس‘ مہیا کرایا تھا، جس کی وجہ سے لوک سبھا ایوان میں کارروائی کے دوران نہ صرف خلل پڑا پڑا بلکہ افرا تفری کا ماحول بھی پیدا ہو گیا تھا۔
کانگریس کی کرناٹک یونٹ نے جمعہ کے روز لوک سبھا اسپیکر کو خط لکھ کر میسورو-کوڈگو سیٹ سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرتاپ سمہا کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ پرتاپ سمہا نے پارلیمنٹ سیکورٹی کی خلاف ورزی کے ملزمین کو ’پاس‘ مہیا کرایا تھا، جس کی وجہ سے لوک سبھا ایوان میں کارروائی کے دوران نہ صرف خلل پڑا پڑا بلکہ افرا تفری کا ماحول بھی پیدا ہو گیا تھا۔
اس واقعہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے کانگریس ترجمان اور سابق رکن قانون ساز کونسل رمیش بابو نے لوک سبھا اسپیکر کو خط لکھا ہے۔ ان کے ذریعہ دستخط شدہ خط میں کہا گیا ہے کہ عزت مآب اسپیکر لوک سبھا کے چیف اور اس کے نمائندہ ہیں۔ اسپیکر لوک سبھا کا مھافظ ہوتا ہے اور وہ اراکین کی قوتوں و خصوصی اختیارات کا بھی محافظ ہوتا ہے۔ ہندوستان کی پارلیمنٹ کو عوام اور جمہوریت کا محافظ مانا جاتا ہے۔ لوک سبھا اسپیکر کی شکل میں اسپیکر کو اراکین کی حفاظت یقینی کرنی ہوتی ہے۔ اس درمیان نظامِ قانون برقرار رکھنا مرکزی حکومت کا فرض ہے۔ اگر مرکزی حکومت پارلیمنٹ کو محفوظ نہیں رکھ سکتی تو وہ ملک اور عوام کو بھی محفوظ نہیں رکھ سکتے۔
خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ میسور-کوڈگو لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرتاپ سمہا نے لوک سبھا میں داخل ہونے اور سیکورٹی خلاف ورزی کرنے والے ملزمین کو پاس فراہم کیے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ پرتاپ سمہا نے گزشتہ مواقع پر بھی انہی ملزمین کو پاس فراہم کیے تھے۔ شروعاتی جانچ میں ہی یہ اعتراف کیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے ملزمین کو پاس مہیا کیا تھا۔ قومی سیکورٹی کے اس سخت جرم اور پارلیمنٹ پر حملے کی سازش میں ابھی تک اسپیکر دفتر نے ملزمین کو پاس مہیا کرانے والے رکن پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔
خط میں آگے لکھا گیا ہے کہ 13 دسمبر 2023 ہندوستانی پارلیمنٹ کی تاریخ میں ایک سیاہ دن ہے۔ ہم نے 2001 میں پارلیمنٹ پر ہوئے حملے سے کوئی سبق نہیں سیکھا ہے۔ یہ معاملہ یا حادثہ پرانے حملوں سے مختلف ہے اور ہندوستان کے لوگ اس حادثہ کی سازش کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔ ہم ان لوگوں کے خلاف کارروائی کی بھی امید کرتے ہیں جو پارلیمنٹ پر حملے کی سازش میں شامل ہیں۔ مکمل اور تفصیلی جانچ سے پہلے شفاف جانچ کی سہولت کے لیے اس رکن پارلیمنٹ کو معطل کرنا مناسب اور ضروری ہے، جس نے ملزمین کو پارلیمنٹ میں داخل ہونے کے لیے پاس فراہم کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔