کرناٹک کانگریس نے راہل گاندھی و سدارمیا کی اینیمیٹڈ ویڈیو کے خلاف جے پی نڈا و امیت مالویہ کے خلاف درج کرائی شکایت

کرناٹک بی جے پی نے ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس کے بارے میں کانگریس کا کہنا ہے کہ اس کے ذریعے ایس سی- ایس ٹی کمیونٹی کو ڈرانے اور دھمکانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

بی جے پی / علامتی تصویر
بی جے پی / علامتی تصویر
user

قومی آواز بیورو

کرناٹک بی جے پی کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو  سے متعلق ریاست میں تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ کانگریس نے اس ویڈیو کے حوالے سے بی جے پی صدر جے پی نڈا اور پارٹی کے سوشل میڈیا انچارج امیت مالویہ نیز کرناٹک بی جے پی کے صدر بی وائی وجیندر کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ اپنی شکایت میں کانگریس نے کہا ہے کہ ویڈیو میں وزیر اعلیٰ سدارمیا اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا ہے۔

چیف الیکٹورل آفیسر کو لکھے گئے خط میں کانگریس نے کہا ہے کہ کرناٹک بی جے پی کے ذریعہ شیئر کردہ ویڈیو میں مبینہ طور پر درج فہرست ذاتوں اور قبائل (ایس سی-ایس ٹی) کے لوگوں کو کسی خاص امیدوار کو ووٹ نہ دینے کے لیے ڈرایا گیا ہے۔ یہ ایس سی/ ایس ٹی کمیونٹی کے لوگوں کے خلاف دشمنی، نفرت اور بد نیتی کا احساس پیدا کرنے کی نیت سے کیا گیا ہے۔ اس ویڈیو کو لے کر سوشل میڈیا پر کافی تنازعہ پیدا ہو رہا ہے۔


کانگریس نے اپنی شکایت میں مزید کہا ہے کہ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو ویڈیو میں اینیمیٹیڈ (متحرک) طریقے سے دکھایا گیا ہے جو کہ ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ یہی نہیں بلکہ دونوں لیڈروں کی مدد سے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ کانگریس پارٹی ایک خاص مذہب کے لوگوں کی حمایت کر رہی ہے اور ایس سی/ ایس ٹی اور او بی سی طبقہ کے لوگوں کو دبا رہی ہے۔ کرناٹک بی جے پی نے ہفتہ (4 مئی) کی شام کو یہ ویڈیو پوسٹ کیا ہے۔

چیف الیکٹورل آفیسر کو یہ خط کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے میڈیا اور کمیونیکیشن ہیڈ رمیش بابو نے لکھا ہے۔ اس میں انہوں نے بی جے پی کی جانب سے پوسٹ کی گئی ویڈیو کا اسکرین شاٹ بھی اٹیچ کیا ہے۔ ساتھ ہی یہ سوال بھی اٹھایا گیا ہے کہ ایسی ویڈیو اپ لوڈ کرنے کی اجازت کیسے دی گئی؟ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ بی جے پی اور امیت مالویہ ہمیشہ ایسی نفرت انگیز پوسٹ کرتے رہتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔