کرناٹک کانگریس نے دروپدی مرمو کے خلاف انتخابی کمیشن سے شکایت کی

کانگریس کے مطابق صدارتی انتخاب سے پہلے بی جے پی اراکین اسمبلی کو عالیشان ہوٹل میں ٹھہرا کر کھانا، شراب، تفریح کی فراہمی ہوئی، یہ سب مرمو کے اشارے پر ہوا جو ووٹنگ کو متاثر کرنے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔

دروپدی مرمو کی فائل تصویر
دروپدی مرمو کی فائل تصویر
user

قومی آواز بیورو

کرناٹک ریاستی کانگریس نے این ڈی اے کی صدارتی امیدوار دروپدی مرمو اور دیگر کے خلاف انتخابی کمیشن میں ایک شکایت درج کرائی ہے۔ یہ شکایت 18 جولائی کو ہوئے صدارتی انتخاب میں قانون کے التزامات کی خلاف ورزی کے الزام میں کی گئی ہے۔ کانگریس نے نامناسب طریقہ اختیار کر ووٹ لینے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کو ملے ووٹوں کو ناقابل قبول قرار دے کر قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

کانگریس نے انتخابی کمیشن سے کہا ہے کہ وہ صدارتی انتخاب کے لیے ریٹرننگ افسر کو ہدایت دیں کہ وہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ انتخاب کے مفادات میں بنگلورو کے وِدھان سودھا میں دروپدی مرمو کے حق میں ڈالے گئے سبھی ووٹوں کو ناقابل قبول قرار دیں۔ ساتھ ہی کانگریس نے دروپدی مرمو، کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی اور دیگر بی جے پی لیڈران کے خلاف کیس درج کر قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


کانگریس نے الزام عائد کیا ہے کہ دروپدی مرمو کے کہنے پر کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی، بی جے پی کے ریاستی صدر نلن کمار کیتھل، بی جے پی کے سینئر لیڈر بی ایس یدی یورپا، بی جے پی کے چیف وہپ ستیش ریڈی اور بی جے پی کے وزراء اور دیگر سینئر لیڈروں نے ایک ساتھ مل کر بی جے پی کے سبھی اراکین اسمبلی کو 17 جولائی کو بنگلورو کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں بلایا۔

شکایت میں کہا گیا ہے کہ صدارتی انتخاب میں ووٹنگ کے لیے اراکین اسمبلی کے ٹریننگ سیشن کی آڑ میں انھیں عالیشان کمرے میں رکھا گیا اور کھانا، شراب، تفریح وغیرہ کی فراہمی کی گئی۔ 18 جولائی کی صبح تقریباً سبھی وزراء، اراکین اسمبلی اور دیگر بی جے پی لیڈران بی ایم ٹی سی کی اے سی بسوں میں ہوٹل سے وِدھا سودھا میں ووٹ ڈالنے آئے۔ یہ سب پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا دونوں میں بتایا گیا ہے۔ کانگریس نے کہا کہ بی جے پی لیڈروں کی یہ سبھی حرکتیں مرمو کے اشارے پر اراکین اسمبلی کو رشوت دینے اور ووٹروں کو نامناسب اثر ڈالنے کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔


شکایت میں کہا گیا ہے کہ ان اعمال سے بی جے پی قیادت نے اراکین اسمبلی کے انتخابی حقوق کے آزادانہ استعمال میں مداخلت کی ہے اور ہوٹل میں وِدھا سودھا تک جانے کے لیے بس اور دیگر گاڑیاں دستیاب کرائی ہیں۔ کانگریس نے کہا کہ ہوٹل کے بل کی ادائیگی وزیر اعلیٰ اور بی جے پی قیادت کے ذریعہ کی گئی ہے جو صدر اور نائب صدر انتخاب ایکٹ 1952 کے تحت دفعہ 181اے کے التزامات کے ساتھ موجود تعزیرات ہند کی دفعہ 171بی، 171سی، 171ای اور 171ایف کے التزامات کی واضح خلاف ورزی ہے۔

کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’مذکورہ بالا باتوں اور حالات کو دھیان میں رکھتے ہوئے ہم آپ کے قابل احترام دفتر سے این ڈی اے صدارتی عہدہ کی امیدوار دروپدی مرمو، کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی، بی جے پی کے ریاستی صدر نلن کمار، اسمبلی کے چیف وہپ اور بی جے پی کے وزیر، بی جے پی رکن اسمبلی اور دیگر سینئر لیڈروں کے ذریعہ کیے گئے انتخابی جرائم کا نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہیں۔ ہم اپیل کرتے ہیں کہ ان کے خلاف مجرمانہ معاملہ درج کیا جائے۔‘‘ شکایت پر اپوزیشن کے لیڈر سدارمیا، ریاستی کانگریس چیف ڈی کے شیوکمار اور قانون ساز کونسل میں اپوزیشن کے لیڈر بی کے ہری پرساد نے دستخط کیے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔