کرناٹک: منگلورو میں مسلم نوجوان کے قتل کے بعد حالات کشیدہ، دفعہ 144 نافذ، نماز گھروں میں ادا کرنے کو کہا گیا

پولیس کمشنر نے کہا ’’تمام شراب کی دکانیں بند رہیں گی اور مسلم رہنماؤں سے درخواست کی ہے کہ وہ ہر علاقے کے امن و امان کے وسیع تر مفاد میں اپنی نماز اپنے گھروں پر ادا کریں‘‘

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر
user

قومی آواز بیورو

منگلورو: کرناٹک کے ضلع منگلورو میں ایک مسلم نوجوان کے قتل کے بعد حالات کشیدہ ہو گئے ہیں۔ یہ واقعہ 28 جولائی جمعرات کی شام سورتھکل نامی مقام پر پیش آیا۔ پولیس نے احتیاطی کے طور پر دفعہ 144 نافذ کر دی ہے اور مسلمانوں سے گھر پر ہی نماز ادا کرنے کو کہا گیا ہے۔ پولیس نے یہ فیصلہ نماز جمعہ کے بعد ممکنہ احتجاج و مظاہرہ کو ٹالنے کی غرض لیا ہے۔

مقتول کی شناخت محمد فاضل کے طور پر کی گئی ہے، جو کہ سورتھکل کے قریب منگل پیٹ کا رہائشی تھا۔ اسے کو نامعلوم حملہ آوروں کے ایک گروپ نے چاقو مار کر قتل کیا۔ پولیس کے مطابق اس معاملہ میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور سورتھکل، ملکی، باجپے اور پانمبور میں دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا ہے۔


منگلورو کے پولیس کمشنر این ششی کمار نے بتایا کہ دیر شام تقریباً 8 بجے پیش آئے اس واقعہ میں 4-5 لوگوں نے ایک 23 سالہ نوجوان پر سورتھکل میں کرشنا پورا کاٹیپلا روڈ پر وحشیانہ حملہ کیا۔ اسے فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔

انہوں نے کہا ’’واقعہ کے دوران متوفی کے ساتھ موجود عینی شاہد کی شکایت لی گئی ہے اور سورتھکل پولیس اسٹیشن میں قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ منگلورو سٹی کمشنریٹ کے تحت آنے والے علاقوں میں صورتحال کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکامات نافذ کیے ہیں۔‘‘


پولیس کمشنر نے کہا ’’کمشنریٹ کی حدود میں موجود تمام شراب کی دکانیں 29 جولائی کو بند رہیں گی۔ ہم نے تمام مسلم رہنماؤں سے درخواست کی ہے کہ وہ ہر علاقے کے امن و امان کے وسیع تر مفاد میں اپنی نماز اپنے گھروں پر ادا کریں۔ مناسب انصاف جلد اور منصفانہ طریقے سے کیا جائے گا۔‘‘

پولیس کمشنر این ششی کمار کا کہنا ہے کہ واقعہ کے پیچھے محرکات اور مجرموں کی شناخت کی جانچ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا ’’میں تمام شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مفاد پرست گروہوں کی طرف سے پھیلائی جانے والی کسی بھی افواہ کا شکار نہ ہوں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Jul 2022, 9:16 AM