ووٹنگ کا ڈیٹا 11 دن بعد آنے پر کپل سبل کا الیکشن کمیشن سے سوال
ایڈووکیٹ کپل سبل نے کہا ہے کہ ہم الیکشن کمیشن پر اعتماد کریں گے لیکن کمیشن کو پریس کانفرنس کے ذریعے یہ بتانا چاہئے کہ ڈیٹا جاری کرنے میں اسے 11 دن کیوں لگ گئے۔
راجیہ سبھا کے رکن اور سپریم کورٹ کے مشہور وکیل کپل سبل نے 11 دن بعد الیکشن کا ڈیٹا جاری کرنے پر الیکشن کمیشن پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ 11 دن بعد ووٹ کا ڈیٹا کمیشن کی ویب سائٹ پر آرہا ہے۔ ایسے میں میرا سوال یہ ہے کہ ڈیٹا 11 دن بعد کیوں آیا؟ آج لوگ کسی ادارے پر اعتماد نہیں کرتے۔
کپل سبل نے کہا کہ ای وی ایم پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آ چکا ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ لوگوں کو الیکشن کمیشن پر اعتماد کرنا چاہئے۔ پہلے مرحلے کی ووٹنگ کا بعد اس کا ڈیٹا 11 دن بعد آیا ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ کتنے فصید ووٹ ووٹ ڈالے گئے لیکن کتنے ووٹ ڈالے گئے یہ نہیں بتایا گیا ہے۔ اس کی کیا وجہ ہے؟ میں نہیں جانتا۔ ایڈووکیٹ کپل سبل نے مزید کہا ہے کہ ہم الیکشن کمیشن پر اعتماد کریں گے لیکن کمیشن کو پریس کانفرنس کے ذریعے یہ بتانا چاہئے کہ ڈیٹا جاری کرنے میں اسے 11 دن کیوں لگ گئے؟ شک پیدا ہونے پر لوگوں کا اعتماد بھی کم ہوتا ہے۔ ایسے میں جاننا ضروری ہے۔
واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے سات مرحلوں میں سے دو مرحلے ہو چکے ہیں۔ پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ 19 اپریل کو ہوئی تھی اور دوسرے مرحلے کے لیے 26 اپریل کو۔ تیسرے مرحلے کے لیے 7 مئی، چوتھے مرحلے کے لیے 13 مئی، پانچویں مرحلے کے لیے 20 مئی، چھٹے مرحلے کے لیے 25 مئی اور ساتویں مرحلے کے لیے یکم جون کو ووٹ ڈالے جائیں گے جبکہ نتیجہ 4 جون کو آئے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔