’میں ای ڈی کی ایمانداری کے بارے میں جانتا ہوں‘:کپل سبل

تیکھی بحث کے دوران کپل سبل نے ہریش سالوے سے کہا کہ ای ڈی کو لے کران کا جوش و خروش اتنا زیادہ کیوں ہے اور وہ ای ڈی کی ایمانداری کے بارے میں جانتے ہیں ۔

فائل تصویر آئی اےاین ایس
فائل تصویر آئی اےاین ایس
user

یو این آئی

بمبئے ہائی کورٹ میں کل ٹی آر پی کیس کی سماعت کے دوران ، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ( ای ڈی) کی مداخلت کو لیکر سینئر ایڈوکیٹس ہریش سالوے اور کپل سبل کے درمیان تلخ کلامی اور تیکھی بیان بازی کا ڈرامائی منظر کا مشاہدہ کیا گیا۔

عدالت کل نجی نیوز چینلز کے ذریعہ ٹی آر پی ریٹنگ میں دھاندلی سے متعلق معاملے میں ممبئی پولیس کی تحقیقات کو چیلنج کرنے والی اے آر جی آؤٹلیئر میڈیا پرائیوٹ لمیٹڈ (جو کمپنی ریپبلک ٹی وی چینلز چلاتی ہے) کے ذریعہ دائر رٹ پٹیشنوں کی سماعت کررہی تھی۔ اس موقع پراے آر جی آؤٹلیئر میڈیا پرائیوٹ لمیٹڈ کے لیے پیش ہوئے سینئر ایڈوکیٹ ہریش سالوے کہا کہ اگر اس معاملے میں ای ڈی کی تفشیش ممبئی پولیس کی تحقیقات سے مختلف ہے ، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ مؤخر الذکر ،ریپبلک ٹی وی اور اس کے مرکزی اینکر ارنب گوسوامی کے خلاف بد نیتی کا مظاہرہ کررہا ہے۔


اس کے جواب میں ممبئی پولیس کے لیےپیش ہوئے سینئر ایڈووکیٹ کپل سبل نے اس معاملے میں ای ڈی کی پیشی پر سخت اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ "ای ڈی کا یہاں کوئی کردار نہیں ہے۔ میرے معزز باصلاحیت دوست (سالوے) ای ڈی کو یہاں پیش ہونے کے لئے مدعو نہیں کرسکتے ہیں" ۔ اس موقع پر جب ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل انیل سنگھ ، نے ای ڈی کے لئے گزارشات پیش کرنے کی کوشش کی تو ، سبل نے شدید اعتراض کیا اور کہا کہ "مجھے ای ڈی پر اس معاملے میں پیش ہونے پر سخت اعتراض ہے۔ آپ کا جوش و خروش اتنا زیادہ کیوں ہے؟"

کپل سبل نے کہا کہ "میں آپ کی بے ایمانی اور ای ڈی کی ایمانداری کے بارے میں جانتا ہوں" ، جس کے جواب میں سالوے نے جواب دیتے ہوئے سخت ردعمل میں کہا کہ "یہ دلچسپ بات ہے کہ میرے قابل دوست جو مہاراشٹرا حکومت کی طرف سے پیش ہوئے ہیں وہ ایک یونین ایجنسی کو بے ایمان قرار دے رہے ہیں۔" سالوے نے کہا کہ "یہ ایک بہت ہی سنجیدہ معاملہ ہے۔ ایک ریاست یونین ایجنسی کو بے ایمان قرار دے رہی ہے!"۔ جسٹس ایس ایس شندے اور جسٹس منیش پٹیل پر مشتمل بنچ نے اس معاملے کی تحقیقات کے لئے ممبئی پولیس کے دائرہ اختیار کی کمی کے سلسلے میں سبل کے دلائل پر جواب داخل کرنے کے لئے سبل کے اگلے پیر تک وقت طلب کرنے کے بعد اس کیس کی مزید سماعت 29 جنوری تک ملتوی کردی۔


واضح رہے کہ ٹی آر پی گھوٹالے کی ایف آئی آر ممبئی پولیس نے گزشتہ سال اکتوبر میں درج کی تھی۔ نومبر میں ، ممبئی پولیس کرائم برانچ نے اس معاملے میں ایک 1400 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ داخل کی تھی ، جس میں چھ چینلز کا نام لیا گیا تھا ، جن میں ریپبلک میڈیا نیٹ ورک اور نیوز نیشن کے چینلز بھی شامل ہیں جو مبینہ طور پر تقریبا دو سال تک ٹی آر پی کو فروغ دینے کے لئے رقم کی ادائیگی کرتے ہیں۔ ریپبلک ٹی وی چینلز اور گوسوامی نے ممبئی پولیس کی طرف سے سخت کارروائی پر پابندی لگانے اور تحقیقات کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کے لئے ہائی کورٹ میں رجوع کیا ہے۔ دوسری طرف پولیس نے اس معاملے میں ریپبلک ٹی وی کے سی ای او وکاس چندانی کو گرفتار کرلیا ہے ۔

پولیس نے اس معاملے میں چینل کی چیف آپریٹنگ آفیسر پریا مکھرجی کو بھی گرفتار کرنے کی کوشش کی تاہم عدالت نے انہیں پیشگی ضمانت دے دی ۔اسی طرح دسمبر میں ، BARC کے سابق سی ای او ، پرتھو داس گپتا کو بھی ممبئی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔