کانپور انکاؤنٹر: آٹھ پولس اہلکاروں پر گولی برسانے والے وکاس دوبے کا ایک اور ساتھی گرفتار
ایس ٹی ایف کا کہنا ہے کہ 24 سالہ شیوم دوبے الیکٹرانک ثبوتوں کے مطابق حملے کے د وہاں تھا۔ اس کے علاوہ پہلے سے گرفتار ہو چکے گروہ کے دیگر اراکین نے بھی اس سلسلے میں بیان دیے ہیں۔
اتر پردیش اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے مارے گئے ہسٹری شیٹر وکاس دوبے کے مزید ایک ساتھی شیوم دوبے کو گرفتار کر لیا ہے۔ وکاس دوبے نے 3 جولائی کو بکرو گاؤں میں 8 پولس اہلکاروں کا قتل کر دیا تھا۔ ایس ٹی ایف کے اے ایس پی وشال وکرم سنگھ نے اس تعلق سے کہا کہ 24 سالہ شیوم دوبے الیکٹرانک ثبوتوں کے مطابق حملے کے دن وہاں تھا۔ اس کے علاوہ پہلے سے گرفتار ہو چکے وکاس دوبے گروہ کے دیگر اراکین نے بھی اس بارے میں بیان دیے ہیں۔
میڈیا ذرائع کے مطابق شیوم کو جمعرات کی شب کانپور واقع چوبے پور پولس اسٹیشن کے پاس گادی صابن کارخانے سے گرفتار کیا گیا۔ شیوم مبینہ طور پر ہردوئی میں اپنے ماما کے گھر چھپا ہوا تھا۔ پولس کے ذریعہ ٹریک کیے جانے کے بعد اس نے اپنی جگہ بدل لی تھی۔ بعد میں ایک مخبر سے اس کے کانپور میں ہونے کی اطلاع ملی۔
ایس ٹی ایف کے مطابق 3 جولائی کو پولس پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کی گئی ڈبل بیرل بندوق پہلے ہی پولس ضبط کر چکی ہے۔ شیوم دوبے سے پہلے ایس ٹی ایف نے دیا شنکر اگنیہوتری، شیامو واجپئی، جہان یادو اور ششی کانت کو گرفتار کیا تھا۔ اس سے قبل وکاس دوبے اور اس کے پانچ ساتھیوں پربھات مشرا، امر دوبے، بوان دوبے، پریم پرکاش پانڈے اور اتل دوبے 3 جولائی سے 10 جولائی کے درمیان الگ الگ انکاؤنٹرس میں مارے گئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Jul 2020, 4:58 PM