کانپور تصادم: بدنام زمانہ وکاس دوبے کے سر پر اب ایک لاکھ کا انعام
اتر پردیش پولیس نے وکاس دوبے کے سر پر رکھے گئے انعام کی رقم میں اضافہ کر دیا ہے۔ اب بدنام زمانہ وکاس کا کوئی بھی سراغ دینے والے کو ایک لاکھ روپے بطور انعام دیئے جائیں گے۔
کانپور: یوپی کے کانپور میں ہونے والے تصادم میں پولیس ٹیم پر حملہ کر کے جس وکاس دوبے نے اپنے گینگ کے ساتھ مل کر 8 پولیس اہلکار کو قتل کر دیا تھا، اس کا یوپی پولیس ہنوز کوئی سراغ نہیں لگا پائی ہے۔ دریں اثنا پولیس نے وکاس کے سر پر رکھے گئے انعام کی رقم میں اضافہ کر دیا ہے۔ اب بدنام زمانہ وکاس کا کوئی بھی سراغ دینے والے کو ایک لاکھ روپے بطور انعام دیئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ پولیس نے حملہ میں شامل دوسرے 18 ملزمان کے سر پر بھی 25-25 ہزار روپے کا انعام رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : کانپور سانحہ: کلیدی ملزم وکاس دوبے کا کوئی سراغ نہیں
بتایا جا رہا ہے کہ سرغنہ وکاس دوبے کی گرفتاری کے لئے یوپی پولیس اور ایس ٹی ایف کی 20 ٹیمیں اور تین ہزار سے زیادہ پولیس اہلکار مصروف عمل ہیں، اس کے باوجود اب تک اس کا کوئی سراغ نہیں لگ پایا ہے۔ ادھر نیپال بھاگ جانے کے خدشہ کے پیش نظر سرحد سے ملحقہ اضلاع میں خصوصی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق وکاس دوبے کے کنبہ کے لوگوں سمیت تقریباً 500 افراد کے موبائل فون پولیس نے سرویلانس پر لگائے ہوئے ہیں۔ اس کے قریبی پولیس اہلکاروں کی بھی نگرانی کی جا رہی ہے۔
وکاس دوبے کے اہل خانہ سے بھی پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پولیس نے سرغنہ کے باپ کو حراست میں لیا ہے اور پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ سرغنہ وکاس دوبے کے گھر والوں سے پوچھ گچھ کے باوجود یہ سراغ نہیں لگا پا رہی ہے کہ واردات کو انجام دینے کے بعد آخر وہ چھپ کہاں گیا؟
یہ بھی پڑھیں : شاہین باغ کے 'مجرموں' کی گرفتَاری کیوں!... ظفر آغا
غورطلب ہے کہ جمعرات کی شب سرغنہ وکاس دوبے کو گرفتار کرنے کے لئے گئی پولیس ٹیم پر گھات لگا کر حملہ کیا گیا تھا۔ اس حملہ میں ایک ڈی ایس پی سمیت آٹھ پولیس اہلکاروں نے اپنی جان گنوائی تھی۔ لیکن واقعہ کو 36 گھنٹے سے بھی زیادہ کا وقت گزر جانے کے بعد بھی پولیس سرغنہ وکاس دوبے کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔