کنجھاولا معاملہ: متاثرہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری، ہولناک واقعہ کی عینی شاہد اور لڑکی کی دوست کا بیان سامنے آ گیا
متاثرہ لڑکی کی دوست کا بیان میں بھی سامنے آ گیا ہے، جس میں اس کا کہنا ہے کہ اس کی دوست کو گھسیٹنے والوں کو معلوم تھا کہ وہ کار میں پھنس گئی ہے لیکن انہوں نے کار نہیں روکی!
نئی دہلی: دہلی پولیس نے منگل کو کہا کہ اسکوٹر پر سوار ایک لڑکی کی کار کے ذریعہ مبینہ طور پر ٹکر مارنے اور گھسیٹنے کے بعد ہوئی موت کے بعد اسکی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق لڑکی کی موت کی وجہ سر، ریڑھ، بائیں فیمر اور دونوں نچلے اعضاء میں چوٹ کی وجہ سے صدمہ اور اور خون بہنا ہے۔ دریں اثنا، متاثرہ لڑکی کی دوست کا بیان میں بھی سامنے آ گیا ہے، جس میں اس کا کہنا ہے کہ اس کی دوست کو گھسیٹنے والوں کو معلوم تھا کہ وہ کار میں پھنس گئی ہے لیکن انہوں نے کار نہیں روکی!
اسپیشل کمشنر آف پولیس (امن و امان) ساگر پریت ہڈا نے کہا کہ متاثرہ کا پوسٹ مارٹم مولانا آزاد میڈیکل کالج، نئی دہلی میں تین رکنی میڈیکل بورڈ نے کیا۔ رپورٹ کے مطابق موت کی عارضی وجہ سر، ریڑھ کی ہڈی، بائیں فیمر، دونوں نچلے اعضاء میں چوٹ کی وجہ سے صدمہ اور خون بہنا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ لڑکی کے ساتھ کسی قسم کی جنسی استحصال کا کوئی نشان نہیں ملا۔
اس حادثے میں دہلی پولیس نے دعویٰ کیا کہ حادثے کے وقت متاثرہ کی ایک دوست بھی اس کے ساتھ موجود تھی۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ اس کی دوست موقع سے فرار ہو گئی۔ دریں اثنا، متاثرہ کی دوست نے میڈیا سے کہا کہ دہلی میں 20 سالہ لڑکی کو اپنی کار کے نیچے 13 کلومیٹر تک گھسیٹنے والوں کو یہ معلوم تھا کہ وہ کار کے نیچے پھنس گئی ہے۔
جانچ میں پولیس کو پتہ چلا کہ انجلی سنگھ کے ساتھ نیو ایئر پارٹی میں ایک لڑکی اور گئی تھی اور وہ اسی اسکوٹی پر پیچھے بیٹھی تھی، جس کا نام ندھی ہے۔ کار کے مبینہ طور پر اسکوٹی سے ٹکرانے کے بعد لڑکی گر گئی تھی اور اس کی دوست انجلی کو کار کے نیچے گھسیٹتے ہوئے دیکھ کر خوف زدہ ہوکر گھر چلی گئی۔
متاثرہ کی سہیلی ندھی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ’’بالینو نے ہمیں سر پر ٹکر ماری۔ میں ایک طرف گر گئی اور وہ وہ سامنے کی طرف گر گئی۔ میری دوست گاڑی کے نیچے پھنس گئی، گاڑی میں بیٹھے لوگوں کو معلوم تھا کہ وہ ان کی کار کے نیچے ہے۔ لڑکی گاڑی کے نیچے پھنسی ہوئی تھی اور وہ چلا رہی تھی۔ میں ڈر کر گھر چلی گئی۔‘‘
خیال رہے کہ دہلی میں ایک 20 سالہ لڑکی کی اسکوٹی کو مبینہ طور پر ایک کار نے ٹکر ماری اور پھر اسے کچھ کلومیٹر تک گھسیٹا۔ اس دردناک حادثے میں لڑکی کی موت ہو گئی۔ اس معاملے میں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 279 (ریش ڈرائیونگ) اور 304-اے (لاپرواہی سے موت کا سبب بننا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ معاملہ میں ملزمان دیپک کھنہ (26)، امت کھنہ (25)، کرشنا (27)، متھن (26) اور منوج متل کو گرفتار کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔