کملیش تیواری کی پوسٹ مارٹم رپورٹ: قاتلوں نے پہلے چاقو سے کیا حملہ اور پھر...

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سامنے آیا ہے کہ کملیش تیواری کی موت گردن پر چاقو سے کیے گئے کئی حملوں کی وجہ سے ہوئی تھی اور اس کے بعد ان پر حملہ آوروں نے گولی چلائی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کملیش تیواری قتل معاملہ میں ایک طرف اہم ملزمین کی گرفتاری عمل میں آ چکی ہے اور دوسری طرف مہلوک کملیش کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی سامنے آ گئی ہے۔ اس پوسٹ مارٹم رپورٹ کا لوگوں کو شدت سے انتظار تھا کیونکہ ابھی تک یہ بات مصدقہ نہیں تھی کہ قاتلوں نے کملیش تیواری کو پہلے گولی ماری یا پھر گردن پر چاقو سے حملہ کرنے کے بعد بھاگتے وقت گولی چلائی۔

جو پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آئی ہے اس کے مطابق قاتلوں نے پہلے کملیش کی گردن پر چاقو سے کئی حملے کیے تھے اور بعد میں گولی چلائی تھی تاکہ وہ بچ نہ سکے۔ لیکن یہاں دھیان دینے والی بات یہ بھی ہے کہ جو پستول جائے واردات سے برآمد ہوئی ہے اس سے ایک گولی پہلے بھی چلی تھی جو کملیش کو لگی نہیں تھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تیز دھار والے اسلحہ سے کملیش کی گردن پر سات بار حملہ کیا گیا اور اس کے علاوہ بھی چہرے و سینے پر چاقو سے مزید حملے کے نشانات ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کم و بیش 15 بار چاقو سے کملیش کے جسم پر حملے کیے گئے۔ گردن پر کیے گئے حملے کی وہج سے تقریباً 12 سینٹی میٹر لمبا اور 3 سینٹی میٹر گہرا زخم ہو گیا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں واضح لفظوں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ موت کی وجہ گلا ریتنے سے بنا زخم ہے۔


واضح رہے کہ ہندتوا لیڈر کملیش تیواری کا قتل گزشتہ 18 اکتوبر کو لکھنؤ میں ہوا تھا۔ ہندو سماج پارٹی کے سربراہ کملیش کے قتل میں شا مل دونوں اہم ملزمین اشفاق شیخ اور معین الدین پٹھان کو گجرات اے ٹی ایس نے راجستھان-گجرات سرحد سے منگل کی شب کو گرفتار کیا تھا۔ پولس کا دعویٰ ہے کہ دونوں نے ہی اپنے جرم کا اقبال کر لیا ہے اور اب لکھنؤ لا کر ان سے مزید پوچھ تاچھ کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Oct 2019, 6:00 PM