آزاد ہندوستان کا پہلا دہشت گرد ’ہندو‘ تھا، نام تھا ’گوڈسے‘: کمل ہاسن

انتخابی تشہیر کے دوران کمل ہاسن نےکہا کہ آزاد ہندوستان کا پہلا دہشت گرد ہندو تھا اوراس کا نام ناتھو رام گوڈسے تھا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ایسا اس لیے نہیں کہہ رہے کہ یہاں مسلمان بڑی تعداد میں ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا انتخاب کے آخری مرحلے کی ووٹنگ 19 مئی کو ہے۔ سبھی پارٹیاں انتخابی تشہیر میں زور و شور سے مصروف ہیں۔ اس درمیان اداکار اور مکل ندھی میم پارٹی کے سربراہ کمل ہاسن نے ایک بڑا بیان دیا ہے۔ تمل ناڈو کے اراواکروچی اسمبلی میں انتخابی تشہیر کے دوران کمل ہاسن نے کہا کہ ہندوستان کا پہلا دہشت گرد ہندو ہی تھا۔

انتخابی تشہیر کے دوران کمل ہاسن نے اپنی بات کی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں یہ اس لیے نہیں کہہ رہا ہوں کیونکہ یہاں بڑی تعداد میں مسلمان ہیں۔ میں یہاں مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے یہ بات کہہ رہا ہوں کہ آزاد ہندوستان کا پہلا دہشت گرد ہندو تھا اور اس کا نام ہے ناتھو رام گوڈسے۔‘‘


اداکار سے سیاستدان بنے کمل ہاسن نے گزشتہ سال ہی اس میدان میں قدم رکھا تھا۔ انھوں نے مکل ندھی میم پارٹی تشکیل دی تھی۔ انھوں نے کہا تھا کہ دیہی تمل ناڈو کی ترقی اور بدعنوانی کے خلاف لڑائی کو دھیان میں رکھتے ہوئے پارٹی کا قیام کیا ۔

کمل ہاسن نے رواں لوک سبھا انتخاب نہیں لڑنے کا بھی اعلان کیا تھا۔ انھوں نے 2024 لوک سبھا انتخاب کے لیے مکل ندھی میم کا منشور اور امیدواروں کی فہرست جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ سبھی امیدوار ان کے چہرے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ مجھے رتھ کھینچنے والا بننے سے بہتر رتھ بننے میں فخر ہوگا۔


کمل ہاسن نے اپنے انتخابی منشور میں ملازمتوں، خواتین کے لیے یکساں تنخواہ اور ریزرویشن اور کسانوں کے لیے 100 فیصد منافع سمیت کئی اہم اعلانات کیے تھے۔ انتخابی منشور میں 50 لاکھ ملازمتیں پیدا کرنے اور خواتین کو 50 فیصد ریزرویشن دینے کا انھوں نے وعدہ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔