جسٹس سنجیو کھنہ بنے ملک کے 51 ویں سی جے آئی، صدر مرمو نے دلایا عہدے کا حلف
جسٹس سنجیو کھنہ کی بطور چیف جسٹس مدت کار 13 مئی 2025 تک 6 مہینے کی ہوگی۔ سپریم کورٹ میں رہتے ہوئے تقریباً 6 سال کے دوران جسٹس کھنہ 456 بنچ کا حصہ رہے اور 117 فیصلے کیے۔
جسٹس سنجیو کھنہ ملک کے نئے چیف جسٹس آف انڈیا بن گئے ہیں۔ راشٹرپتی بھون میں پیر کو ہوئی ایک تقریب میں انہیں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے عہدے کا حلف دلایا۔ اس موقع پر کئی معزز شخصیات موجود تھیں۔ حلف براری کے ساتھ ہی جسٹس کھنہ 51 ویں چیف جسٹس آف انڈیا بن گئے ہیں۔ ان کی مدت کار 13 مئی 2025 تک یعنی تقریباً 6 مہینے کی ہوگی۔
چیف جسٹس آف انڈیا کے طور پر جسٹس سنجیو کھنہ کے نام کی سفارش جسٹس چندرچوڑ نے کی تھی۔ چندرچوڑ 10 نومبر کو 65 سال کی عمر میں اس عہدہ سے سبکدوش ہو گئے۔ 14 مئی 1960 کو پیدا ہوئے سنجیو کھنہ نے دہلی یونیورسٹی کے کیمپس لاء سنٹر سے قانون کی پڑھائی کی ہے۔
جنوری 2019 سے سپریم کورٹ کے جج کے طور پر کام کر رہے جسٹس سنجیو کھنہ اس دوران کئی بڑے فیصلوں کا حصہ رہے ہیں۔ ان میں ای وی ایم شفافیت کو بنائے رکھنے، انتخابی بانڈ منصوبہ کو ختم کرنا، دفعہ 370 کو منسوخ کرنا اور دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو عبوری ضمانت دینے جیسے فیصلے شامل ہیں۔
سپریم کورٹ میں سینئریٹی ضابطہ کے مطابق جسٹس سنجیو کھنہ 11 نومبر 2024 سے 13 مئی 2025 تک سی جے آئی کے طور پر ملک کی سب سے اعلیٰ عدالت کی قیادت کریں گے۔ سپریم کورٹ میں 18 جنوری 2019 کو جج کے طور پر حلف لینے کے بعد سے اب تک تقریباً 6 سال کے دوران جسٹس کھنہ یہاں 456 بنچ کا حصہ رہے اور 117 فیصلے انہوں نے لکھے۔ دہلی کے ماڈرن اسکول، بارا کھمبہ روڈ سے اسکولی تعلیم پوری کرکے وہ 1980 میں دہلی یونیورسٹی سے گریجویٹ ہوئے۔ پھر انہوں نے دہلی یونیورسٹی کے ہی کیمپس لاء سینٹر یعنی سی ایل سی سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔
جسٹس سنجیو کھنہ ایک معزز خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور دہلی ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس دیو راج کھنہ کے بیٹے اور سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ایچ آر کھنہ کے بھتیجے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ کی پیدائش 14 مئی 1960 کو ہوئی۔ انہوں نے دہلی کے ماڈرن اسکول بارا کھمبہ روڈ سے اسکولی تعلیم پوری کی جبکہ 1980 میں دہلی یونیورسٹی سے گریجویٹ ہوئے۔ پھر دہلی یونیورسٹی کے ہی کیمپس لاء سنٹر یعنی سی ایل سی سے انہوں نے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ وہ این اے ایل ایس اے کے ایگزیکٹیو صدر تھے۔ انہوں نے 1983 میں دہلی بار کاؤنسل میں ایک وکیل کے طور پر اندراج کرایا اور شروعات میں یہاں تیس ہزاری احاطہ میں ضلع عدالت میں اور بعد میں دہلی ہائی کورٹ میں پریکٹس کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔