مرکنڈے کاٹجو نے آرمی چیف کا موازنہ جنرل ڈایر سے کیا
کشمیر میں ہندوستانی فوج کی گولہ باری میں 7 معصوم شہریوں کی ہلاکت سے ناراض سپریم کورٹ کے سابق جسٹس مرکنڈے کاٹجو نے جنرل راوت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
کشمیر میں ہندوستانی فوجیوں کی گولہ باری کے دوران 7 معصوم شہریوں کی موت پر سپریم کورٹ کے سابق جسٹس مرکنڈے کاٹجو نے سخت تبصرہ کرتے ہوئے فوجی سربراہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے اس فوجی کارروائی کا موازنہ ’جلیاں والا باغ قتل عام‘ سے کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا ہے جو سرخیوں میں ہے۔ کاٹجو نے فوجی کارروائی پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل راوت کو جنرل ڈایر تک کہہ دیا ہے۔
اتوار کے روز کیے گئے ٹوئٹ میں کاٹجو نے لکھا ہے کہ ’’ہندوستانی فوج کو شاباشی دینی چاہیے۔ جس طرح سے جنرل ڈایر نے جلیاں والا باغ اور لیفٹیننٹ کیلی نے ویتنام کے مائی لائی میں کیا، ویسے ہی کشمیر میں ہندوستانی فوج نے لوگوں کو مارنا شروع کر دیا ہے۔‘‘ وہ ہندوستانی فوج پر طنز کرتے ہوئے یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’سبھی ہندوستانی فوجی افسروں اور فوجیوں کو بھارت رتن سے نوازا جانا چاہیے۔‘‘
اپنے ایک ٹوئٹ میں مرکنڈے کاٹجو نے خصوصی طور پر جنرل راوت کو بھی مبارکباد پیش کی ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’جنرل راوت کو مبارکباد، جن کے جوانوں نے جلیاں والا باغ اور مائی لائی قتل عام کی طرز پر کشمیر کے پلواما میں 7 شہریوں کو مار ڈالا۔ آپ کتنے بہادر ہیں ہندوستانی فوج کے سربراہ!‘‘ قابل ذکر ہے کہ سابق جسٹس کاٹجو نے جس جلیاں والا باغ قتل عام اور مائی لائی قتل عام کا تذکرہ اپنے ٹوئٹ میں کیا ہے وہ تاریخ کی ہولناک فوجی کارروائیوں میں جگہ رکھتی ہیں۔ 13 اپریل 1919 کو پنجاب کے امرتسر واقع جلیاں والا باغ میں غیر مسلح لوگوں پر انگریز افسر جنرل ڈایر نے گولیاں برسانے کا حکم صادر کر دیا تھا۔ دوسری طرف ویتنام جنگ کے دوران 16 مارچ 1998 کو امریکی فوج مائی لائی گاؤں میں داخل ہوئی اور غیر مسلح شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔