مغربی بنگال میں جونیر ڈاکٹروں کی دوبارہ ہڑتال، صحت کی خدمات شدید متاثر، مریض مشکلات کا شکار
ڈاکٹروں نے حکومتی وعدوں کی عدم تکمیل پر احتجاج کرتے ہوئے متعدد مطالبات پیش کیے ہیں، جن میں اسپتالوں میں سیکورٹی کے بہتر انتظامات اور فوری انصاف کی فراہمی شامل ہے
کولکاتا: مغربی بنگال کی راجدھانی کولکاتا کے آر جی کر اسپتال میں ایک خاتون ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ پیش آنے والے ریپ اور قتل کے واقعے کے بعد جونیر ڈاکٹروں نے بدھ کے روز بھی اپنی ہڑتال جاری رکھی، جس کے باعث سرکاری اسپتالوں میں صحت کی خدمات بری طرح متاثر ہوئیں اور مریض شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
خیال رہے کہ 9 اگست کو آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک خاتون ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کے بعد جونیر ڈاکٹروں نے احتجاج شروع کیا تھا۔ 42 دن کے احتجاج کے بعد ڈاکٹروں نے 21 ستمبر کو جزوی طور پر کام پر واپس آنے کا اعلان کیا تھا، کیونکہ حکومت نے ان کے بیشتر مطالبات ماننے کا وعدہ کیا تھا۔
تاہم، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ حکومت نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے، جس کی وجہ سے وہ دوبارہ ہڑتال پر جانے پر مجبور ہو گئے۔ اس سلسلے میں جونیر ڈاکٹر سوبھندو ملک نے بتایا کہ مکمل ہڑتال کے فیصلے پر دوبارہ غور کیا جا رہا ہے کیونکہ سینیئر ڈاکٹرز کے درمیان مختلف آراء پائی جاتی ہیں۔
جونیر ڈاکٹروں نے حکومت سے مزید پولیس سیکورٹی کی فراہمی اور مستقل خاتون پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ، اسپتالوں میں موجود خالی آسامیوں کو فوری طور پر پُر کرنے اور ایک ڈیجیٹل بیڈ مانیٹرنگ سسٹم کے قیام کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ ڈاکٹروں نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام میڈیکل کالجز میں طلبہ کونسل کے انتخابات کروائے جائیں اور ریذیڈنٹ ڈاکٹروں کی ایسوسی ایشن (آر ڈی اے) کو باقاعدہ تسلیم کیا جائے۔
احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں نے سی بی آئی کی تحقیقات میں تاخیر پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا، جو خاتون ڈاکٹر کے قتل اور ریپ کیس میں جاری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سی بی آئی کی سست رفتار تحقیقات سے انصاف میں تاخیر ہو رہی ہے اور وہ اس صورتحال سے سخت مایوس ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔