بی جے پی کی جہاں جہاں سرکار، وہاں جنگل راج: اجئے رائے

اجئے رائے نے کہا, ’’بی جے پی سرکار میں جرائم اپنے عروج پر ہے جو اتر پردیش سے لیکر مدھیہ پردیش، راجستھان، مہاراشٹر تک میں پھیلا ہوا ہے، جہاں اتنے بڑے لیڈر کا قتل کر دیا جاتا ہے‘‘

<div class="paragraphs"><p>اجئے رائے / ’ایکس‘&nbsp;@INCUttarPradesh</p></div>

اجئے رائے / ’ایکس‘@INCUttarPradesh

user

قومی آواز بیورو

وارانسی: بابا صدیقی کے قتل کے بعد بی جے پی حکومت حزب اختلاف کے نشانہ پر ہے۔ اتر پردیش کانگریس کے ریاستی صدر اجئے رائے نے این سی پی لیڈر کی موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے راج میں جنگل راج عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں بھی بی جے پی کی حکومت ہے وہیں جنگل راج قائم ہے، جسے ختم کرنے کے لیے عوام کو کانگریس اور انڈیا اتحاد کی حمایت کرنی چاہئے۔

اجئے رائے نے کہا، ’’بابا صدیقی ممبئی میں ایک بڑے لیڈر رہے ہیں۔ انہوں نے سماج میں اپنا عزت و وقار بنایا۔ کانگریس پارٹی سے ان کے بیٹے ایم ایل اے ہیں۔ یقینی طور پر یہ ایک افسوسناک حادثہ ہے، کیونکہ ایک ایسے شخص کا قتل کر دیا گیا جس نے سماج کے لئے بہت سے فلاحی کام کئے تھے۔ وہ موجودہ وقت میں اجیت پوار والی این سی پی کے حصہ تھے، جن کی مہاراشٹر میں سرکار ہے۔ یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ ان کی سرکار میں اتنے بڑے لیڈر کا قتل کر دیا گیا۔ میں اپنی طرف سے انہیں خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔‘‘


اس کے ساتھ ہی اجئے رائے نے بی جے پی راج میں جنگل راج کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا، ’’بی جے پی سرکار میں جرائم عروج پر ہیں اور یہ اتر پردیش سے لے کر مدھیہ پردیش، راجستھان اور مہاراشٹر تک پھیلا ہوا ہے، جہاں اتنے بڑے لیڈر کا قتل کر دیا جاتا ہے۔ جس طرح سے پی جے پی اپنے زیر قیادت صوبوں میں حکومت چلا رہی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ ان کی سرکار میں جنگل راج چل رہا ہے۔ اس جنگل راج کو ختم کرنے کے لئے عوام کو چاہئے کہ وہ کانگریس اور ان کی حلیف پارٹیوں کی حمایت کریں اور بی جے پی کو بے دخل کریں۔‘‘

 واضح ہو کہ اس واردات کے بعد ممبئی پولیس ہائی الرٹ پر ہے۔ ممبئی پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے قتل میں شامل دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ تیسرے کی شناخت ہو گئی ہے۔ تیسرے ملزم کا نام شیو کمار بتایا جا رہا ہے۔ کرائم برانچ کے مطابق اسے کبھی بھی گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

حراست میں لئے گئے شوٹر سے ممبئی پولیس کی کرائم برانچ لگاتار پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ ابتدائی تفتیش میں اس بات کی جانکاری ملی کہ واردات کو انجام دینے کے لئے اسلحے اور پیسے پہلے ہی پہنچا دیئے گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔