جنید قتل معاملہ: ذیلی عدالت کی کارروائی پر ہائی کورٹ کی روک
ہریانہ کے بلبھ گڑھ کے رہنے والے حافظ جنید خان کا اسی سال بھیڑ نے چاقو مارکر قتل کر دیا تھا۔ جنید کے والد کی عرضی پر ہائی کورٹ کی طرف سے جنید معاملہ میں ذیلی عدالت کی سماعت پر روک لگا دی ہے۔
رواں سال جون کے مہینے میں فرید آباد کے نزدیک ایک ٹرین میں بھیڑ کی طرف سے 17 سالہ حافظ جنید خان کو قتل کئے جانے کے معاملہ میں ذیلی عدالت کی کارروائی پر پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے روک لگا دی ہے۔ جنید کے خاندان کی طرف سے داخل کی گئی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے ہریانہ حکومت اور سی بی آئی کو نوٹس بھی جاری کئے ہیں۔
جنید کے والد جلال الدین کی طرف سے عرضی داخل کرنے والے وکیل ارشدیپ سنگھ چیما نے کہا ’’ ہائی کورٹ نے فرید آباد کی ذیلی عدالت پر معاملہ کی سماعت پر روک لگانے کے ساتھ اس فیصلے کو بھی خارج کر دیا ہے جس میں ہائی کورٹ کی سنگل بنچ نے جنید کے والد کی سی بی آئی تفتیش کے مطالبہ کو خارج کر دیا تھا۔
جنید خان کے قتل میں سی بی آئی تفتیش کا مطالبہ کرنے والی عرضی پر جسٹس مہیش گرور اور راج شیکھر اتری کی بنچ کے سامنے سماعت ہوئی۔ عرضی میں جنید کے والد نے ہائی کورٹ کی سنگل بنچ کے 27 نومبر کو دئیے گئے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔
ہائی کورٹ کی سنگل بنچ نے اپنے فیصلے میں کہا ’’ سماعت کے دوران عرضی گزار یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا کہ معاملہ کی جانچ میں کیا خامیاں ہیں ۔‘‘
بنچ نے یہ بھی کہا ’’علاوہ ازیں اس بات کے بھی ثبوت نہیں ہیں کہ واقعہ پر کوئی قومی یا بین الاقوامی اثر ہے۔ اس لئے یہ ایسا معاملہ نہیں ہے جس کی جانچ سی بی آئی کو سونپنے کے لئے غیر معمولی طاقت کا استعمال کیا جائے۔‘‘
سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے جلال الدین کی طرف سے پیش وکیل چیما نے کہا تھا ’’ جانچ میں جرم کی حقیقی نوعیت پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔ جان لینے والی بھیڑ کے طور پر نامزد ملزمان اور دیگر لوگوں کے کردار کو چھپانے کی کوشش کی گئی ہے اور ایسا ظاہر کیا گیا ہے کہ واقعہ اچانک پیش آیا اور اس کے پیچھے کوئی سازش نہیں ہے اور نہ ہی اس میں غیر قانونی بھیڑ ملوث تھی۔‘‘چیما نے بتایا کہ معاملہ کی اگلی سماعت اب 11 جنوری 2018 کو ہوگی۔
واضح رہے کہ جون کے مہینے میں حافظ جنید کا قتل دلی سے متھرا جانے والی ٹرین میں اس وقت کر دیا گیا تھا جب وہ اپنے بھائیوں کے ساتھ عید کی خریداری کر کے اپنے گاؤں کھنڈاولی لوٹ رہا تھا۔ جنید کی لاش کو فرید آباد ضلع کے اساوٹی گاؤں کے پاس پھینک دیا گیا تھا۔
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیکمشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 06 Dec 2017, 2:07 AM