عدلیہ کو بدنیتی پر مبنی حملوں سے بچایا جانا چاہئے: سی جے آئی رمنا
آئین نے جو لکشمن ریکھا کھینچی ہے وہ مقدس ہے لیکن بعض اوقات عدالت کوانصاف کے حل طلب مسائل پر توجہ دینے پر مجبور ہونا پڑتاہے۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس (سی جے آئی) جسٹس این وینکٹ رمنا نے کہا کہ عدلیہ کو کسی بھی مقصد سے ہونے والے حملوں سے بچانے کی ضرورت ہے۔ وہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے یوم آئین کے حوالے سے منعقدہ پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔
رمنا نے کہاکہ "ہمیں عدلیہ کو کسی بھی طرح کے ارادے کے ساتھ حملوں سے بچانے کی ضرورت ہے۔ ہمیں ججوں اور عدالتی اداروں کی حفاظت کرنی چاہیے۔‘‘
جسٹس رمنا نے وکلاء پر زور دیا کہ وہ بزرگوں کا احترام کریں۔ "براہ کرم اپنے اعلیٰ افسران کا احترام کریں،" انہوں نے کہا کہ بزرگوں کے پاس تجرباتی علم اور حکمت کا ایسا خزانہ ہوتا ہے جسے وہ جتنی بھی کتابیں پڑھ لیں حاصل نہیں کیا جا سکتا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ان کی مثال سے سیکھیں اور قانونی پیشے کا پرچم بلند رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین نے جو لکشمن ریکھا کھینچی ہے وہ مقدس ہے لیکن بعض اوقات عدالت کوانصاف کے حل طلب مسائل پر توجہ دینے پر مجبور ہونا پڑتاہے۔
ججوں پر حملے بڑھ گئے، سوشل میڈیا پر عدلیہ پر حملے ہو رہے ہیں۔ ایسے حملے اسپانسر ہوتے نظر آتے ہیں اور ان میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ان کے ساتھ موثر انداز میں نمٹنا چاہیے اور حکومت کو بھی ایسا ماحول یقینی بنانا چاہیے جس میں عدالتی افسران اپنا کام مؤثر طریقے سے کر سکیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔