جج اُتم آنند قتل معاملے میں لکھن اور راہل ورما قصوروار قرار، سزا کا اعلان 6 اگست کو
سی بی آئی کی کرائم برانچ کے اسپیشل پبلک پرازیکیوٹر امت جندل نے عدالت میں کہا تھا کہ جج کا قتل حادثہ نہیں بلکہ قصداً انجام دیا گیا عمل ہے۔
دھنباد کے جج اتم آنند کے قتل معاملے میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ دونوں ملزمین یعنی لکھن ورما اور راہل ورما کو اس معاملے میں قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ دونوں نے سازشاً قتل کیا اور پھر ثبوت کو چھپانے کی کوشش کی۔ دونوں ملزمین کو دفعہ 302 اور 201 کے تحت قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سی بی آئی کی خصوصی عدالت آئندہ 6 اگست کو دونوں قصورواروں کو سزا سنائے گی۔
اس معاملے کی سماعت کے دوران سی بی آئی کی کرائم برانچ کے اسپیشل پبلک پرازیکیوٹر امت جندل نے عدالت میں کہا تھا کہ جج کا قتل حادثہ نہیں بلکہ قصداً انجام دیا گیا عمل ہے۔ قابل ذکر ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے لے کر فورنسک رپورٹ، سی سی ٹی وی فوٹیج، تھری ڈی امیج اور ویڈیو فوٹیج اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ قصورواروں لکھن ورما اور راہل ورما نے موبائل چھیننے کے لیے جان بوجھ کر جج کو آٹو سے ٹکر ماری تھی۔ آٹو سے لگی ٹکر کے بعد جج کے سر پر گہری چوٹ لگی اور وہ زمین پر گر گئے جس سے ان کی موت ہو گئی۔ پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹروں نے بھی عدالت کے سامنے اپنے بیان میں تصدیق کی کہ جج کے سر پر لگی چوٹ شدید تھی۔
واضح رہے کہ جولائی 2021 کی ایک صبح پانچ بجے جب جج اتم آنند مارننگ واک کر کے اپنے گھر کی طرف لوٹ رہے تھے تو سڑک پوری طرح سنسان تھی۔ جج صاحب سڑک کے کنارے بالکل بائیں طرف ٹہل رہے تھے جب اچانک پیچھے سے ایک آٹو رکشہ آیا اور انھیں ٹکر مار دی۔ ویڈیو میں دیکھنے سے پتہ چلتا ہے کہ آٹو رکشہ سڑک کے بیچوں بیچ چل رہا تھا، لیکن پھر اچانک جج اتم آنند کی طرف مڑ گیا اور انھیں ٹکر مارتا ہوا نکل گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔