دہلی تشدد پر پولیس کو پھٹکار لگانے والے جسٹس مرلیدھر کا تبادلہ
دہلی میں تشدد اور بی جے پی رہنماؤں کے اشتعال انگیز بیانات پر پولیس کو زبردست پھٹکار لگانے والے دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس مرلیدھر کا تبادلہ اچانک پنجاب اور ہریانہ ہائ کورٹ میں کر دیا گیا
نئی دہلی: دہلی تشدد کے معاملہ پر سماعت کے دوران دہلی پولیس کی سرزنش کرنے والے دہلی ہائی کورٹ کے جج جسٹس ایس مرلیدھرکا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ مرکزی وزارت قانون کی جانب سے ان کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق جسٹس مرلیدھر کا تباسلہ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق سپریم کورٹ کے کالجیم نے 12 فروری کو ہی ایس مرلیدھر کے ٹرانسفر کی سفارش کر دی تھی۔ مرلیدھر کے حوالہ سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس ایس اے بوبڑے کی سفارش پر صدر رام ناتھ کووند نے جسٹس ایس مرلیدھر کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں منتقل کیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ صدر نے جسٹس مرلیدھر کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں جج کے عہدے پر فائز ہونے کی ہدایت دی ہے۔ واضح رہے کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ نے 12 فروری کو ہونے والے اپنے اجلاس میں جسٹس مرلیدھر کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں منتقل کرنے کی سفارش کی تھی۔ بدھ کے روز جسٹس مرلیدھر اور جسٹس تلونت سنگھ کی ڈویژن بنچ نے شمال مشرقی دہلی میں تشدد پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعہ کارروائی کرنے میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ اس تشدد میں اب تک 25 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ تقریباً 200 افراد زخمی ہیں۔
جسٹس مرلیدھر نے 29 مئی 2006 کو دہلی ہائی کورٹ میں جج کا عہدہ سنبھالا تھا۔ انہوں نے دہلی ہائی کورٹ کے جج رہتے ہوئے بہت سے اہم فیصلے سنائے۔ ان فیصلوں میں آئی پی سی کی دفعہ 377 کو غیر مجرمانہ دفاع قرار دینے کا فیصلہ بھی شامل ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔